میکسکو سٹی: گذشتہ برس میکسکو سٹی میں آنے والے زلزلے کی وجہ سے یہاں کے بیشتر اسکول تباہ ہو گئے تھے۔ زمیں بوس ہونے والے ان تعلیمی اداروں کی تعمیر نو کے لیے میکسکو کی حکومت کو کئی مشکلات کا سامنا ہے جس کی وجہ سے زیادہ تر اسکولوں کی تعمیر اب تک ممکن نہیں ہو سکی۔
پبلک پالیسی تھنک ٹینک ’’میکسیکن انسٹیٹوٹ فار کمپیٹیٹونیس‘‘ کی رپورٹ کے مطابق اگرچہ حکومت نے کئی شعبوں میں بہتری دکھائی ہے لیکن تعلیمی نطام کی بحالی اس رفتار سے نہیں ہوئی۔
A un año de los sismos: se mantienen errores e inconsistencias en la información disponible sobre el avance de la reconstrucción, así como problemas para comprobar el destino y uso de recursos en cada escuela afectada. #19deSeptiembre #19S https://t.co/RgQts8ZyAk pic.twitter.com/ZKePeVYSMa
— IMCO (@imcomx) September 20, 2018
ملک کے کچھ علاقوں میں تعلیمی نظام کے بحال نہ ہونے کی وجہ سے بچوں اور نوجوانوں کی ایک بڑی تعداد اسکولوں سے باہر ہے اور تعلیم تک ان کی کوئی رسائی نہیں۔ تھنک ٹینک کی رپورٹ میں تعلیم کی سہولت سے محروم افراد کی حتمی تعداد کا ذکر نہیں کیا گیا۔
حکومت کی طرف سے فراہم کیے گئے اعداد و شمار میں بہت سے تضادات ہیں۔ مختلف حکومتی اداروں کی معلومات میں بھی تضاد پایا گیا۔
حکومت نے اب تک اس بنیادی سوال کا کوئی تسلی بخش جواب نہیں دیا کہ کتنے بچے اور نوجوان عارضی اسکالوں میں ہیں اور کتنے افراد کو عام اسکولوں میں منتقل کر دیا گیا ہے۔ بنیادی طور پر مقامی حکومت ہی اس اہم مسئلے کی اصل ذمہ دار ہے۔
19 ستمبر 2017 کو 7.1 کی شدت کے زلزلے نے وسطی اور جنوبی میکسکو کو تباہ کر دیا تھا۔ زلزلے کے باعث 369 افراد جاں بحق ہوئے جبکہ ملک کے بیشتر علاقوں میں زیادہ تر عمارتیں زمین بوس ہو گئی تھیں جن میں اسکول بھی شامل تھے۔