اوکاڑہ: سابق وزیراعظم آزاد کشمیر سردار عتیق نے کہا ہے کہ نواز شریف کی سزا معطلی کے فیصلے کے پیچھے این آر او کا ہاتھ دکھائی دیتا ہے۔
گوگیرہ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ملک کی سیاسی جماعتیں ایک دوسرے کی مخالفت میں ذاتی دشمنی پر اتر آتی ہیں۔ ماضی میں مسلم لیگ پیپلز پارٹی کے خلاف جبکہ پیپلز پارٹی مسلم لیگ کے خلاف مقدمات بناتی رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ سیاسی مقدمات کے تانے بانے پوری دنیا تک جاتے ہیں۔ نہ ہی نواز شریف کا کیس آخری ہے اور نہ ہی عدالتوں کا فیصلہ آخری ہے تاہم ہر سیاسی معاملہ عدالتوں میں لے جانا درست بات نہیں ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ نوازشریف کی پیرول پر رہائی اور توسیع ایک اچھا فیصلہ تھا۔ اسی طرح پیرول کے دوران ان کا خاموش رہنا بھی ایک احسن قدم تھا۔
سردار عتیق نے بتایا کہ کسی بھی حکومت سے بہت زیادہ امیدیں وابستہ نہیں کرنی چاہئیں۔ پاکستان میں امیروں اور غریبوں کے لیے علیحدہ علیحدہ قوانین ہیں۔
لوٹی ہوئی رقم واپس لانے کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ بیرون ملک جانے والے پیسوں میں سے پچاس فیصد بھی واپس آ جائیں تو ملک کے قرضے اتر سکتے ہیں۔
سردار عتیق کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم عمران خان کی کشمیر کے متعلق تقریر خوش آئند ہے، ان کا نیا لوکل گورنمنٹ نظام لانے کا فیصلہ بھی درست ہے، اس نظام سے عوامی مسائل حل ہوں گے۔