100 سال قید کی سزا بھگتنے والا دروازہ



چارسدہ: خیبرپختونخوا کے ضلع چارسدہ کےقریب واقع شب قدر فورٹ کو انگریزوں نے 1837 میں تعمیر کیا تھا۔ خوبصورتی اور طرز تعمیر کے سبب یہ قلعہ تاریخی اہمیت کا حامل ہے۔

شب قدر فورٹ میں سیاہ رنگ کا ایک ایسا دروازہ بھی موجود ہے جسے پونے دو سو سال سے زنجیروں میں جکڑا کر رکھا گیا ہے۔ اس دروازے کو زنجیروں میں جکڑنے سے متعلق مقامی افراد کا کہنا ہے کہ 1840 میں راجہ رنجیت سنگھ کے بیٹے کے زمانے میں مہمند لشکر نے حملہ کیا تھا۔

حملہ میں مذکورہ دروازہ ٹوٹ گیا اور حملہ آور اندر داخل ہونے میں کامیاب ہوگئے تھے۔ فرانسیسی جنرل کے زمانے میں ایک عدالتی انکوائری کی گئی جس میں طے پایا کہ شکست کی وجہ دروازہ ہے کیوں کہ دروازے ٹوٹنے کے سبب حملہ آور اند داخل ہونے میں کامیاب ہوئے۔

انکوائری کے بعد ایک عدالتی فیصلے میں دروازے کو سو سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔ حکومت پاکستان کی جانب سے اس دروازے کو تاریخی ورثے کا درجہ دیا گیا ہے۔

1973 میں اس وقت کے وزیراعظم ذولفقار علی بھٹو نے اس دروازے کی سزا پوری ہونے سے متعلق کہا تھا کہ اسے تاریخ نے قید کیا تھا اور تاریخ ہی اسے کھولے گی۔

سیاہ رنگ کے دیوہیکل دروازے کو دیکھنے کے لیے دور دراز کے علاقوں سے لوگ اس علاقے میں آتے ہیں۔

 


متعلقہ خبریں