جعلی بینک اکاؤنٹس کیس: ملزمان کیلیے میڈیکل بورڈ تشکیل

جعلی اکاؤنٹس کیس: انورمجید کا کمپنیوں سے تعلق کا اعتراف | urduhumnews.wpengine.com

اسلام آباد: سپریم کورٹ نے جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں ملزمان کے طبی معائنہ کے لیے ماہر معالجین پر مشتمل میڈیکل بورڈ تشکیل دینے کا حکم دے دیا۔

پیر کے روز چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں قائم تین رکنی بینچ نے جعلی اکاؤنٹس کیس کی سماعت کی۔ فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی نے درخواست دی تھی کہ جنہیں گرفتار یا وارنٹ جاری کرتے ہیں وہ اگلے روز اسپتال پہنچ جاتے ہیں

دوران سماعت چیف جسٹس نے عدالت میں موجود جناح اسپتال کی ڈائریکٹر ڈاکٹر سیمی جمالی سے استفسار کیا کہ ابھی تک مرض کی تشخیص کیوں نہیں ہوئی؟ کب سے ملزم آپ کے پاس بطور مریض ہے؟

چیف جسٹس نے کہا کہ سیمی جمالی! میں نے آپ کی لاج رکھی تھی کہ ایم آر آئی والے کمرے میں نہیں گیا، مجھے علم تھا کہ اس وقت اس کمرے میں کون تھا، آپ بھی میری لاج رکھیں اور بتائیں۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ ایک مریض جس کو بواسیر ہے اس کی تشخیص نہیں ہو رہی، یہ سندھ حکومت کی ناکامی ہے۔

سرجن آف پاکستان کی سربراہی میں ٹیم

عدلت نے کہا کہ ہم مرض کی تشخیص کے لئے سرجن آف پاکستان کی سربراہی میں ٹیم بنا دیتے ہیں۔ عدالت نے حکم دیا کہ سرجن جنرل آف پاکستان پانچ دنوں میں میڈیکل بورڈ بنا کرعدالت کو بتائیں۔

چیف جسٹس نے کہا کہ ہم ماضی کو دیکھ کر چلے ہیں۔ کتنے دنوں سے مریض اسپتال میں ہے اور مرض ہے کہ تشخیص نہیں ہو رہا، اب ہم سندہ حکومت کی طرف جاتے ہیں۔

عدالت عظمی کے سربراہ نے کہا کہ ہم حسین لوائی، انورمجید اور عبدالغنی مجید کی تفتیش کو اسلام آباد منتقل کر تے ہیں۔ کمیٹی بنا رہے ہیں تو سندھ حکومت کیوں مخالفت کررہی ہے؟

عدالت نے کیس کی سماعت آئندہ پیر تک کے لیے ملتوی کردی۔


متعلقہ خبریں