ساہیوال: گورنمنٹ گرلز مڈل اسکول کی پرنسپل نے معصوم بچی پر ظلم کی انتہا کردی۔ اطلاعات کے مطابق پرنسپل نے شدید غصے میں ارم شہزادی کو سیڑھیوں سے نیچے پھینک دیا۔
ہم نیوز کو ذمہ دار ذرائع نے بتایا کہ سات سالہ ارم شہزادی کا قصوریہ تھا کہ اس نے پرنسپل کا واش روم استعمال کرلیا تھا۔
ذرائع کا دعویٰ ہے کہ سیڑھیوں سے پھینکے جانے کے باعث بچی کو نہ صرف چوٹیں آئیں بلکہ اس کے نازک اعضا سے خون کا اخراج بھی شروع ہوگیا جس پر ارم شہزادی کو اسپتال لے جانے کے بجائے دو گھنٹوں کے لیے کمرے میں بند کردیا گیا۔
بچی کے جسم کے نازک حصے میں گہری چوٹ لگنے سے خون جاری ہو گیا اور بچی کو خون میں لت پت حالت میں دو گھنٹوں کے لیے کمرے میں بند کر دیا۔
ذرائع کے مطابق ارم شہزادی کی چیخ و پکار بھی پرنسپل کو ترس نہ آیا اور خون نا رکنے پر اسکول انتظامیہ نے بچی کو باہر پھینک دیا جس پر اہل محلہ نے بچی کو گھر پہنچایا۔ ذرائع کے مطابق جب بچی گھر پہنچائی گئی تو وہ خون میں لت پت تھی اورسخت تکلیف میں مبتلا تھی۔
بچی کے کافی دیر تک گھر نہ پہنچنے پر اس کی ماں اسکول پہنچ گئی مگر انتظامیہ نے دھکے دے کر باہر نکال دیا۔
ہم نیوز کے مطابق سات سالہ معصوم ارم شہزادی کو تشویشناک حالت میں اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق متاثرہ بچی کی والدہ کو بھی اسکول انتظامیہ نے دھکے دے کرنکال دیا۔ ارم شہزادی کے والدین نے اسکول پرنسپل فرخندہ کے خلا ف سخت ترین کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔