دنیا کی قدیم کار وی ڈبلیو، زوال کا شکار


برلن: جنگ عظیم دوم کے دوران جرمن فیکٹریوں میں تیار کردہ دنیا کی آئکن کاروں میں سے ایک واکس ویگن بیٹل کی تیاری تقریباً ختم ہو رہی ہے۔ 

1938 میں وولفس برگ میں تیار کی گئی وی ڈبلیو کی بیٹل کی سب سے پہلی جنریشن کے بعد عالمی سطح پر اس کی تیاری کا کام روکا جا رہا ہے، جس سے پہلے اگلے سال جولائی تک اس کے دو نئے ایڈیشن مارکیٹ میں متعارف کرائے جائیں گے۔ 

تیسری جنریشن سے گزرنے والی اس گاڑی کو چلانے میں وقتاً فوقتاً مسائل درپیش آتے رہے ہیں، وی ڈبلیو امریکا نے اس کی پیداوار میں غیر معینہ مدت کے وقفے کی تجویز دی تھی۔ 

 جرمنی کے تاریک دور میں جنم لینے والی بیٹل نے اڈولف ہٹلر کے دور حکومت میں اپنی تیاریوں کا آغاز کیا، اتحادیوں کے زیر قبضہ اس کمپنی پر زوال آیا لیکن مغربی مارکیٹ کی مدد سے گاڑی کو پھر سے سڑکوں پر پہنچایا گیا۔ 

1940 کے اواخر میں اس گاڑی کو باقاعدہ طور پر سڑکوں پر لایا گیا اور 1955 تک گاڑی کی فروخت لاکھوں تک جا پہنچی۔

اس کار کی تیاری کا آغاز جرمنی کے نازی دور میں کیا گیا جس کے بعد ڈزنی فلموں میں اس گاڑی کے استعمال نے اسے شہرت کی بلندیوں پر پہنچایا لیکن گزشتہ کئی سالوں میں یو ایس مارکیٹ میں اس کی فروخت میں واضح کمی آئی ہے جس کی ایک وجہ صارفین کا بڑی گاڑیوں کی طرف رحجان بتایا جاتا ہے۔ 

ڈیزل کے اخراج اسکینڈل اور برقی گاڑیوں میں بھاری سرمایہ کاری کرنے والی کمپنی کا کہنا ہے کہ یہ اپنی گاڑی کے ماڈل کو مزید تبدیل کرنے کی کوشش کریں گے جس میں فیملی کے زیر استعمال آنے والی برقی کاروں پر زیادہ توجہ دی جائے گی۔ 

کمپنی کا کہنا ہے کہ بیٹل کا نیا ماڈل بند ہونے والی اور بدلنے والی گاڑیوں کی صورت میں دستیاب ہوگا۔ 

واکس ویگن گروپ آف امریکا کے سربراہ ہنرک ووبکن کا کہنا ہے کہ سات دہائیوں پر مشتمل تین جنریشز والی وی ڈبلیو پر زوال یقیناً اس کے مداحوں کے جذبات مجروح کرے گا۔ 

اس گاڑی کو تیار کرنے والے انجینئر فرڈیننڈ پورسکی کا کہنا ہے کہ وہ صارفین کے لیے کم قیمت گاڑی تیار کرنا چاہتے ہیں۔ 


متعلقہ خبریں