کراچی: سندھ پولیس کے 59 ویں سربراہ مقرر کیے گئے ڈاکٹر کلیم امام نے کہا ہے کہ کراچی سے اسٹریٹ کرائم کا خاتمہ اُن کی اولین ترجیح ہوگی۔
کراچی ائرپورٹ پہنچنے کے بعد غیر رسمی گفتگو میں ڈاکٹر کلیم امام نے عوام سے اپیل کی کہ وہ سندھ پولیس کے ساتھ تعاون کریں ہم سندھ پولیس کو بہتر کریں گے اور جرائم کا خاتمہ کریں گے۔
بدھ کے روز انسپکٹرجنرل (آئی جی) سندھ پولیس کلیم امام اپنے عہدے کا چارج سنبھالنے سینٹرل پولیس آفس کراچی پہنچے جہاں انہیں سلامی دی گئی۔ سندھ پولیس کے سینئر افسران نے نئے آئی جی کا استقبال کیا۔
انسپکٹر جنرل سندھ پولیس کلیم امام نے وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ سے بھی ملاقات کی۔ اس دوران صوبہ میں امن و امان کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
ترجمان سندھ پولیس کے مطابق آئی جی سندھ کلیم امام کا پولیس میں 25 سال کا طویل تجربہ ہے۔ اُنہیں اگست 2017 میں نیشنل ہائی ویز اینڈ موٹر ویز پولیس کا آئی جی مقرر کیا گیا تھا اور جون 2018 میں آئی جی پنجاب تعینات کیا گیا تھا۔
ڈاکٹر کلیم امام بین الاقوامی سطح پر بھی اپنی خدمات سرانجام دے چکے ہیں۔
وہ افریقی علاقے دارفر میں اقوام متحدہ کے خصوصی مشن میں ڈپٹی پولیس کمشنر آپریشنز کے طور پر اپنی ذمہ داریاں ادا کر چکے ہیں۔ اکتوبر 2011 میں ان کی تعیناتی اقوام متحدہ کے سابق سیکرٹری جنرل بانکی مون اور افریقن یونین کے چیئرمین چین پنگ کی جانب سے کی گئی تھی۔ نومبر 2012 تک وہ دارفر میں قائم مقام پولیس کمشنر کے طور پر بھی خدمات سرانجام دیتے رہے تھے۔
ڈاکٹر کلیم امام اس سے قبل موزمبیق اور لائبیریا میں اقوام متحدہ کے امن مشنز میں بھی خدمات سرانجام دیتے رہے ہیں۔
اعلیٰ خدمات پر تمغئہ امتیاز سمیت کئی اعزازات حاصل کرنے والے کلیم امام اس سے قبل بلوچستان کے اضلاع سبی اور نصیر آباد میں سپریٹنڈنٹ پولیس (ایس پی) جب کہ کوئٹہ میں سینئر سپریٹنڈنٹ پولیس (ایس ایس پی) کی ذمہ داریاں ادا کر چکے ہیں۔
کلیم امام راولپنڈی اور اسلام آباد میں بھی ایس ایس پی کے عہدے پر اپنے فرائض انجام دے چکے ہیں جب کہ وہ وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) اور وزیر اعظم کے چیف سکیورٹی آفیسر کے طور پر بھی خدمات سرانجام دیتے رہے ہیں۔
سندھ پولیس کے نئے سربراہ ڈاکٹر کلیم امام ماضی میں آئی جی اسلام آباد اور ڈائریکٹر نیشنل پولیس بیورو بھی تعینات رہ چکے ہیں۔