اسلام آباد: احتساب عدالت میں العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس کی سماعت سابق وزیراعظم نواز شریف کی اہلیہ کلثوم نواز کے انتقال کے باعث جمعرات 13 ستمبر تک کے لیے ملتوی کر دی گئی۔
بدھ کے روز احتساب عدالت میں العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس کیس کی سماعت شروع ہوئی تو جج محمد ارشد ملک نے استفسار کیا کہ نواز شریف کے روبکار کہاں ہیں ؟ جس پر عدالتی اسٹاف نے مؤقف اختیار کیا کہ روبکار ابھی تک نہیں آئے۔
نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث نے عدالت کو بتایا کہ نواز شریف کی اہلیہ کا انتقال ہوگیا ہے جس کے بعد اُنہیں اڈیالہ جیل سے پے رول پر رہا کر کے لاہور لے جایا گیا ہے۔
خواجہ حارث کا کہنا تھا کہ نواز شریف کی غیر حاضری میں عدالتی کارروائی چلانے کی ہدایت نہیں ملی ہے، ان سے آج ہدایت لے کر کل عدالت کو آگاہ کر دوں گا۔
جج کا کہنا تھا کہ جیل سے نواز شریف کے روبکار آئیں تو معلوم ہو کہ اس میں کیا لکھا ہے؟ کلثوم نواز قومی سطح کی شخصیت تھیں اس لیے بھی آج کارروائی چلانا مناسب نہیں ہے۔
احتساب عدالت کے جج نے العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس کی سماعت جمعرات تک ملتوی کر دی۔
تین بار پاکستان کی خاتون اول رہنے والی بیگم کلثوم نواز طویل عرصہ تک کینسر کے عارضہ میں مبتلا رہنے کے باعث گزشتہ روز لندن کے ہارلے کلینک میں انتقال کر گئی تھیں۔
شریف خاندان کے خلاف نیب ریفرنسز
سپریم کورٹ کے 28 جولائی 2017 کو پاناما کیس سے متعلق دیے گئے فیصلہ کے بعد نیب نے شریف خاندان کے خلاف تین مختلف ریفرنسز احتساب عدالت میں دائر کیے تھے۔
قومی احتساب بیورو کی جانب سے دائر کردہ ان ریفرنسز میں سے ایک ایون فیلڈ پراپرٹی میں نواز شریف، ان کی صاحبزادی مریم نواز اور دامار کیپٹن (ر) صفدر کو سزائیں سنائی گئی تھیں۔
نیب کی جانب سے دائر کردہ دیگر ریفرنسز العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ انوسٹمنٹ پر احتساب عدالت میں سماعت جاری ہے۔
تینوں افراد احتساب عدالت کی سنائی گئی سزائیں کاٹنے کے لیے راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں قید ہیں جہاں سے گزشتہ روز انہیں پے رول پر رہائی کے بعد لاہور منتقل کیا گیا ہے۔