اسلام آباد: وفاقی وزیر منصوبہ بندی خسرو بختیار نے کہا ہے کہ پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) خطے میں بے مثال ترقی کا ضامن اور پاکستان کےمستقبل کے لیے روشن باب ہے۔
یہ بات انہوں نے اپنے چینی ہم منصب، وائس چیئرمین این ڈی آری سی ننگ جائزی سے ملاقات کے موقع پر کہی۔
ملاقات کے دوران پاکستان اور چین کے رہنماؤں نے اتفاق کیا کہ سی پیک میں تیسرے فریق کی شمولیت کے لیے ایک میکانزم قائم کیا جائے گا اوروہی میکنزم معاشی و سماجی ترقی کی بھی مانیٹرنگ کرے گا۔
خسرو بختیاراوران کے چینی ہم منصب نے فیصلہ کیا کہ گوادر منصوبوں پر کام تیز کرنے کے ساتھ ساتھ اسی سال شہر میں نیو ائیرپورٹ، گوادر ٹیکنیکل انسٹی ٹیوٹ اورگوادر اسپتال کا سنگ بنیاد بھی رکھا جائے گا۔
وفاقی وزیر خسرو بختیار کا کہنا تھا کہ سی پیک ایک حقیقت ہے جس سے ملک میں معاشی ترقی کے جدید دورکا آغاز ہوگا اوراس منصوبے کو مزید بلندیوں تک لے جانے کے لیے نئی جہتوں کا اضافہ کیا جارہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت گوادر کی ترقی کو اولین ترجیح دے رہی ہے اور سی پیک کے تحت گوادر کوالگ حیثیت و مراعات دے کر ٹرانسشپمنٹ و صنعتی ترقی کے اہم مرکز میں تبدیل کیا جارہا ہے جب کہ ساحلی شہر میں ہیوی انڈسٹریز لگانے کے لیے بھی مؤثر اقدامات کیے جارہے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ پاک چینی صنعتی تعاون کے تحت چین سے صنعتوں کومنتقل کرنے پر توجہ دے رہے ہیں کیونکہ اس سے پاکستان کی برآمدات میں اضافہ ہوگا اور روزگار کے نئے مواقع بھی پیدا ہوں گے۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ اقتصادی زونز پر کام مزید تیز کردیا گیا ہے، یہاں چینی و دیگر ممالک کےسرمایہ کاروں کی بھر پور حوصلہ افزائی کی جائے گی اور توانائی کے شعبے میں مقامی ذرائع یعنی تھر کول، ہائیڈل اورمتبادل انرجی منصوبوں کو فروغ دیا جائے گا۔
ملاقات کےموقع پر وائس چیئرمیں این ڈی آرسی نے کہا کہ پاک چین تعاون کو نئی بلندیوں تک لے جانے کے لیے دونوں ممالک مل کر بھر پور اقدامات کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک پاکستان میں تیز تر معاشی ترقی کے لیے ایک انجن کی حیثیت رکھتا ہے اوراس کی تکمیل میں اجتماعیت کو مزید فروغ دیا جائے گا۔