شہباز شریف کے داماد کا پلازہ جل گیا یا جلایا گیا؟


لاہور: ایم ایم عالم روڈ لاہور پر پلازہ میں لگنے والی آگ پر قابو پالیا گیا ہے۔ آگ پلازہ کے بیسمنٹ میں لگی تھی جس پر قابو پالیا گیا ہے۔

ہم نیوز کے مطابق فائر بریگیڈ کی سات سے زائد گاڑیوں نے آگ بجھانے میں حصہ لیا۔ فائر بریگیڈ کے عملے کو  دھوئیں کی وجہ سے سخت دشواری کا سامنا کرنا پڑا۔

پلازہ میں شو روم، دفاتر دکانیں اور رہائشی فلیٹس ہیں۔ علاقہ مکینوں کے مطابق عمارت کی آٹھویں منزل پہ ایمرجنسی  راستہ موجود ہے جہاں سے لوگوں کی بڑی تعداد نکلنے میں کامیاب رہی۔

ہم نیوز کے مطابق آگ لگنے کی اطلاع پر صوبائی وزیر اطلاعات و ثقافت فیاض الحسن چوہان بھی جائے وقوع پر پہنچے اورانہوں نے بتایا کہ پلازہ سے جان بچانے کیلئے کودنے والے دو افراد کو اسپتال پہنچادیا گیا ہے۔

صوبہ پنجاب کے وزیر اطلاعات نے دعویٰ کیا کہ عمارت سے تمام افراد کو بحفاظت نکال لیاگیا ہے۔

ہم نیوز کے مطابق پلازہ سے جان بچانے کے لیے رسی کے ذریعے باہر نکلنے  کی کوشش کرنے والوں میں سے ایک شخص عمران ولد اکرام اسپتال میں جان کی بازی ہار گیا جب کہ دوسرے کی حالت خطرے سے باہر بتائی جارہی ہے۔

ریسکیو اداروں نے ہم نیوز کو بتایا کہ عمارت میں سرچ آپریشن مکمل کرلیا گیا ہے اور اب عمارت میں کوئی نہیں ہے۔

ہم نیوز کے مطابق ایم ایم عالم روڈ پر واقع پلازہ میں لگنے والی آگ سے کئی سوالات نے جنم لے لیا ہے۔

ذمہ دار ذرائع نے اس ضمن میں ہم نیوز کو بتایا کہ آتشزدگی کا نشانہ بننے والا پلازہ سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کے داماد علی عمران کی ملکیت ہے۔

ذرائع کے مطابق پلازے میں صاف پانی کمپنی کا دفتر بھی قائم ہے جس پر نیب میں کیس چل رہا ہے۔

ہم نیوز کو ذرائع نے بتایا کہ نیب کی ٹیم نے جب پلازے کا دورہ کیا تو اس کے چند ہی گھنٹے بعد پلازہ کو آگ لگ گئی۔

ذرائع کے مطابق پلازہ میں فائر کنٹرول سسٹم کارآمد نہیں تھا۔ ریسکیو ذرائع کے مطابق نیب کو صاف پانی کیس میں اہم ریکارڈ بھی مطلوب تھا۔

آگ لگنے کی اطلاع پر ڈی آئی جی آپریشنز لاہور شہزاد اکبر جائے وقوع پر پہنچے جہاں ذرائع ابلاغ سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے دعویٰ کیا کہ الیکٹرک روم میں شاٹ سرکٹ کے باعث آگ لگی۔

انہوں نے کہا کہ ڈولفن کی ٹیمیں سب پہلے موقع پر پہنچیں اور 100 لوگوں کو ریسکیو کے آنے سے پہلے نکالا گیا۔

شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ بروقت کارروائی کر کےبڑے جانی نقصان سے بچا لیا گیا ہے۔ مزید تفتیش کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ ابھی تفتیش کے لیے اندر جانا خطرے سے خالی نہیں ہے۔

ڈی آئی جی آپریشنز لاہور نے تسلیم کیا کہ پلازہ علی عمران کا ہے جو پاکستان مسلم لیگ (ن) کے مرکزی صدر شہباز شریف کا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تمام قانونی کارروائی کریں گے۔

ایک سوال پر انہوں نے بتایا کہ چھلانگ لگانے والا شخص بچ نہیں سکا اوراسپتال میں جان کی بازی ہار گیا۔

ہم نیوز کو ذمہ دار ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ پلازہ مالک کو ناقص انتظامات پر پہلے ہی نوٹسز جاری کیے جا چکے تھے۔ سول ڈیفنس لاہور نے پلازہ کے مالکان کو ایک نوٹس 28 اگست کو دیا تھا۔

ذرائع کے مطابق جاری کردہ نوٹسز میں انتظامات بہتر نہ کرنے پر پلازے کو سیل کرنے کی وارننگ دی گئی تھی اور
 پلازے کا چالان کر کے عدالت میں بھجوانے کی بھی وارننگ جاری کی گئی تھی۔ 

ہم نیوز کے مطابق پلازے میں آگ بجھانے کے انتظامات ناکافی تھے اورپلازہ کی انتظامیہ نے نوٹس پر ایکشن نہ لیا تو وہ آتشزدگی کا سبب بن گیا۔ 

ہم نیوز کے مطابق ایم ایم عالم روڈ پرہونے والی آتشزدگی سے ملین ڈالر کا یہ سوال بھی پیدا ہوا ہے کہ آگ لگنے کے بعد صاف پانی کمپنی کا اہم ایکارڈ بھی جل گیا ہے یا کچھ محفوظ بھی رہ سکا ہے؟

حکومت پنجاب نے پلازہ میں لگنے والی آگ کی تحقیقات کرانے کا اعلان کردیا ہے۔

ماضی میں بھی تسلسل کے ساتھ پنجاب میں ایسے واقعات رونما ہوئے ہیں جب اچانک لگنے والی آگ سے اہم سرکاری دستاویزات جل کر خاکستر ہوئی تھیں۔

ایم کیو ایم سے تعلق رکھنے والے بابرخان غوری جب وفاقی وزیر پورٹ اینڈ شپنگ تھے تو اس وقت کراچی کی پی این ایس سی بلڈنگ میں ہونے والی آتشزدگی سے بھی اہم دستاویزات جل کر بھسم ہوگئی تھیں۔


متعلقہ خبریں