راولپنڈی: پاک فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا ہے کہ 6 ستمبر 1965 ہماری تاریخ کا ایک اہم دن ہے، اس دن افواج پاکستان نے ایک مکار دشمن کے دانت کھٹے کیے۔
جنرل ہیڈ کوارٹرز (جی ایچ کیو) میں یوم دفاع و شہدا کی مرکزی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے آرمی چیف نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ کے ساتھ ساتھ ایک اورجنگ غربت اور افلاس کے خلاف بھی جاری ہے۔ جمہوریت اور اداروں کی مضبوطی کے بغیر ملک میں ترقی نہیں ہو سکتی۔
انہوں نے کہا کہ ہماری سرحد پر جو لہو بہہ رہا ہے ہم اس کا حساب لیں گے۔ 1965 اور 1971 کی جنگوں سے ہم نے بہت کچھ سیکھا اور معاشی مشکلات کے باوجود ایٹمی پروگرام مکمل کیا۔
پاک فوج کے سربراہ نے کہا کہ دشمن نے ہمیں کمزور کرنے کے لیے گھروں، اسکولوں اور ملکی رہنماؤں پر حملے کیے لیکن ہم نے مل کر دہشت گردی کے ناسور کا مقابلہ کیا، اس خلاف جنگ میں 70 ہزار سے زائد پاکستانی شہید اور زخمی ہوئے۔
جنرل قمر جاوید باجوہ کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں مسلح افواج، رینجرز، فرنٹیئر کور اور پولیس کے جوانوں نے قربانیاں دی ہیں، زندہ قومیں اپنے شہدا کو کبھی نہیں بھولتیں۔ انہوں نے دفاع وطن کی خاطر اپنی جان قربان کی، ان کا خون رائیگاں نہیں جائے گا۔
آرمی چیف کا کہنا تھا کہ پاکستان قوم پہلے سے بھی زیادہ پرعزم ہے، ہم کسی مشکل سے گھبرانے والے نہیں، اقوام عالم میں اپنا جائز مقام حاصل کر لیں گے۔
اپنے خطاب کے آخر میں انہوں نے مقبوضہ کشمیر کے بھائیوں اور بہنوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے قربانیوں کی لازوال داستانیں رقم کی ہیں۔