واشنگٹن: امریکی سیکریٹری خارجہ مائک پومپیو نے پاکستان پہنچنے سے قبل اپنے بیان میں کہا ہے کہ پاک امریکا تعلقات میں کئی چیلنجز درپیش ہیں، ہم اسلام آباد کے ساتھ تعلقات کے نئے دور کا آغاز چاہتے ہیں۔
مائک پومپیو نے ذرائع ابلاغ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ افغانستان میں قیام امن کے لیے پاکستان کا تعاون ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ افغان مسائل کے حل میں پاکستان ہماری مدد کرے۔
پاکستان آمد سے چند گھنٹے قبل ذرائع ابلاغ سے بات چیت کے دوران امریکی وزیرخارجہ نے کہا ہے کہ میں بطورسی آئی اے چیف پاکستان کے ساتھ کام کرچکا ہوں۔
امریکی سیکریٹری خارجہ نئی حکومت کے دور میں اپنے پہلے دورے پر آج پاکستان پہنچ رہے ہیں۔ امریکہ کے چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل جوزف ایف ڈنفورڈ بھی ان کے ہمراہ ہوں گے۔
مائک پومپیو وزیراعظم عمران خان اور وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سمیت دیگر اعلیٰ حکام سے ملاقاتیں کریں گے۔
امریکی سیکریٹری خارجہ کی دورے سے محض چند دن قبل واشنگٹن نے دو پاکستانی کمپنیوں پر پابندی عائد کرکے کولیشن سپورٹ فنڈ میں واجب الادا 30 کروڑ ڈالرز کی خطیر رقم دینے سے انکار کردیا تھا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ امریکی وفد سے ملاقاتوں میں پاکستان اپنے مفادات کو اولین ترجیح دے گا باالخصوص سپورٹ کولیشن فنڈ کا معاملہ اٹھایا جائے گا۔
قبل ازیں 23 اگست کو امریکی محکمہ خارجہ کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا تھا کہ مائیک پومپیو نے وزیراعظم عمران خان سے ٹیلی فونک رابطہ کیا اور پاکستان میں سرگرم تمام دہشت گردوں کے خلاف فیصلہ کن کارروائی کی اہمیت پر زور دیا۔ تاہم پاکستان نے امریکی بیان کو حقائق کے منافی قرار دے کرمسترد کردیا تھا۔
رواں سال کے آغاز میں امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ کے ٹویٹ کے بعد سے اب تک دونوں ممالک کے سفارتی تعلقات انتہائی نچلی سطح پر پہنچ چکے ہیں حالانکہ دونوں ملک انسداد دہشت گردی کی کوششوں میں اتحادی گنے جاتے ہیں۔