لاہور: پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے نئے سربراہ احسان مانی کا کہنا ہے کہ ملک میں کرکٹ بہتر بنانا ان کی اولین ترجیح ہو گی۔
کرکٹ بورڈ کا چیئرمین منتخب ہونے کے بعد لاہور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اسکول اور اکیڈمی کرکٹ سے نیا ٹیلنٹ سامنے آتا ہے، اس لیے ڈومیسٹک کرکٹ کی بحالی ان کی ترجیحات میں شامل ہے۔
چیئرمین پی سی بی نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان نے ملاقات کے دوران آسٹریلین کرکٹ ماڈل کو اپنانے کی بات کی تھی جبکہ ان کا خیا ل ہے کہ ملک میں کرکٹ کا نظام بہتر کرنے کے لیے پاکستانی ماڈل ایجاد کرنا ہو گا۔
ان کا کہنا تھا کہ دنیا کے کسی کرکٹ بورڈ میں اتنے ملازمین نہیں جتنے پی سی بی میں ہیں، اس سے بورڈ کا بہت پیسہ ضائع ہوتا ہے، بورڈ کو پروفینشل سطح پر چلائیں گے اور سب کی کارکردگی جانچ کر ان کے مستقبل کا فیصلہ کریں گے۔
کرکٹ بورڈ کی انتظامیہ کے حوالے سے بات کرتے ہوئے احسان مانی نے کہا کہ وہ بورڈ کے مسائل حل کرنے کے لیے مینجمنٹ ٹاسک فورس بنا رہے ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا وہ اپنی نیک نامی کے لیے نہیں بلکہ کرکٹ بورڈ میں بہتری لانے کے لیے کام کریں گے۔
نومنتخب چیئرمین پی سی بی کا کہنا تھا کہ دنیا میں جہاں کرکٹ بورڈ کا انتظام بہتر ہے وہاں کی ٹیم بھی اچھی ہے، اس کی ایک مثال بھارت ہے، ہمارا مقصد بھی بورڈ میں بہتر انتظام کے ذریعے پاکستانی کرکٹ کو بہترین سطح پر لانا ہے۔
احسان مانی نے بورڈ کے آئین میں بھی تبدیلی کا اشارہ دیا، ان کا کہنا تھا کہ بورڈ کے آئین کی وجہ سے انتظامی مسائل درپیش ہیں، اس لیے آئین میں تبدیلی لانا ہو گی۔
انہوں نے یقین دلایا کہ بورڈ کے تمام معاملات شفاف ہوں گے اور مالی معاملات میڈیا کے سامنے رکھے جائیں گے تاکہ کسی کو کوئی ابہام باقی نہ رہے۔
نو منتخب چیئرمین پی سی بی نے کہا کہ ملک بھر میں اسٹیڈیمز کا برا حال ہے مگر انہیں ٹھیک کرنا کرکٹ بورڈ کا کام نہیں بلکہ مقامی اور علاقائی انتظامیہ کی ذمہ داری ہے۔ انہوں کہا کہ اس سلسلے میں وہ تمام اسٹیک ہولڈرز سے بات کریں گے۔