ڈی پی او پاکپتن کا تبادلہ، چیف جسٹس نے نوٹس لے لیا

صدارتی ریفرنس، سپریم کورٹ کا 5 رکنی لارجر بینچ تشکیل

فوٹو: فائل


اسلام آباد: چیف جسٹس پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے ڈی پی او پاکپتن رضوان گوندل کے تبادلے کا ازخود نوٹس لے لیا ہے اور انسپکٹرجنرل پولیس پنجاب ابوبکر خدا بخش، آر پی او ساہیوال اور ڈی پی او پاکپتن رضوان گوندل کو کل بروز جمعہ صبح ساڑھے نو بجے عدالت کے سامنے پیش ہونے کا حکم دیا ہے۔

اس سے قبل میڈیا میں یہ اطلاعات آئی تھیں کہ ڈی پی او پاکپتن رضوان گوندل کا خاتون اول کے سابقہ شوہر خاور مانیکا کو روکنے پر تبادلہ کیا گیا تھا۔

اطلاعات کے مطابق 23 اگست کو خاورمانیکا لاہور سے پاکپتن آ رہے تھے جب سکھ پور کے قریب ایلیٹ فورس پولیس نے ان کو روک کر پوچھ گچھ کرنا چاہی مگروہ رکنے کے بجائے گاڑی آگے بڑھا لے گئے۔

پولیس کی گاڑی نے ان کا تعاقب کر کے انہیں روکا تو پولیس کے ساتھ ان کی تلخ کلامی ہو گئی، بعد ازاں  انسپکٹر جنرل (آئی جی) پنجاب کلیم امام نے ڈی پی او رضوان گوندل کو خاور مانیکا کے ڈیرے پر جا کر ان سے معافی مانگنے کو کہا اور انکار پر ان کا تبادلہ کر دیا۔

انسپکٹر جنرل (آئی جی) پنجاب کلیم امام  نے اپنے باضابطہ موقف میں کہا ہے کہ ڈی پی او کو غیرذمہ دارانہ رویے پر تبدیل کیا گیا ہے۔ آئی جی کے مطابق ایک شہری سے پولیس اہلکاروں کی بدتمیزی کے معاملے پر ڈی پی او نے غلط بیانی کی۔

 


متعلقہ خبریں