مودی سرکار کی معاشی اصلاحات کا بھانڈا پھوٹ گیا


نئی دہلی:  بھارت کےمرکزی بینک نےمودی سرکار کی جانب سے شروع کیے جانے والے معاشی اصلاحات  کے پروگرام نوٹ بندی کا بھانڈا پھوڑتے ہوئے کہا ہے کہ مذکورہ پروگرم بری طرح ناکام ہوا ہے۔ 

ریزرو بینک آف انڈیا کی ایک رپورٹ کے مطابق نوٹ بندی میں پابندی لگائے گئے 99 فیصد سے زیادہ نوٹ واپس بینکاری نظام میں شامل ہو گئے ہیں۔

مودی حکومت  نے بلیک منی اور کرپشن کا راستہ روکنے کے دعوی کے ساتھ نوٹ بندی کا پروگرام شروع کیا تھا جس کی ناکامی کے متعلق رپورٹ نئی دہلی سرکار کے لیے مشکلات میں اضافہ کر سکتی ہے۔

ریزرو بینک آف انڈیا نے اپنی سالانہ رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ 2016 میں پابندی لگائے 500 اور 1000 کے 99 فیصد سے زائد نوٹوں کی بینکنگ سسٹم میں واپسی ہوئی ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ تلف کیے جانے والےنوٹوں کی تعداد ایک فیصد سے بھی کم رہی، حکومت نے ہزار کے کرنسی ںوٹ کو تبدیل کیے بغیر دو ہزار کے نوٹ متعارف کرائے، نئےنوٹوں کی چھپائی پر تقریبا آٹھ ہزار کروڑ روپے کا خرچ آیا۔

اپوزیشن کی کانگریس پارٹی نے وزیراعظم مودی سے مطالبہ کیا ہے کہ نوٹ بندی پر قوم سے معافی مانگیں، گزشتہ سال مودی نے نوٹ بندی سے تین لاکھ کروڑ روپے کو بینک کاری نظام  میں لانے کا دعویٰ کیا تھا۔


متعلقہ خبریں