خاور مانیکا کے معاملے میں تحقیقات جاری، فیاض چوہان


لاہور: وزیراطلاعات پنجاب فیاض الحسن چوہان نے کہا ہے کہ ڈسٹرکٹ پولیس افسر ( ڈی پی او ) پاک پتن رضوان گوندل کی جانب سے بشریٰ بی بی کے سابقہ شوہر خاور مانیکا کو روکے جانے کے بعد ڈی پی او کے خلاف انتقامی کارروائی کی خبروں کی تحقیقات ہو رہی ہیں۔

فیاض الحسن چوہان نے کہا کہ ڈی پی او پاکپتن کا معاملہ پولیس کا محکمانہ ایشو ہے۔ وہ شہریوں سے بدتمیزی کرتے ہیں اور اس وجہ سے اُن کے معاملات کی تحقیقات کی جا رہی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت وزیراعظم عمران خان کے تعین کردہ نکات پر عمل پیرا ہوگی، عمران خان نے خلفائے راشدین کی مثالیں دے کر عوام کی خدمت کا کہا ہے۔

صوبائی وزیر اطلاعات نے کہا کہ گزشتہ 10 سالوں میں گڈ گورننس کی چھتری تلے بیڈ گورننس کا طوفان بدتمیزی برپا رہا ہے اور اب بھی پنجاب اسمبلی کا بُرا حال ہے، پنجاب کا کوئی ایسا شعبہ نہیں جو ٹھیک طرح کام کر رہا ہو۔

فیاض الحسن چوہان کا کہنا تھا کہ ملک میں کرپشن اور منی لانڈرنگ کی صورتحال سابقہ حکمرانوں کی وجہ سے ہے اور اپوزیشن اور ان کے گھر والوں کے خلاف جو تشہیری مہم ماضی میں ہوا کرتی تھی وہ اب نہیں ہو گی۔

ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی اپنے مخالف سابق وزیراعظم نواز شریف، سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف یا کسی بھی مخالف کے لیے سرکاری وسائل استعمال نہیں کرے گی۔

صوبائی وزیراطلاعات نے کہا کہ ایک لاکھ 84 ہزار پولیس اہلکاروں میں سے 44 ہزار شریف خاندان اور وی آئی پیز کو پروٹوکول دینے میں لگے رہے، پنجاب میں بہت سڑکیں بنی ہیں اس لیے شہباز شریف اچھے میئر بن سکتے ہیں۔


متعلقہ خبریں