اسلام آباد: چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار نے سپریم جوڈیشل کونسل میں زیر التوا ریفرنسز کی جلد سماعت کیلئے دائر درخواست سماعت کے لیے مقرر کردی ہے۔
درخواست ممتاز مصطفی نے 2016 میں دائر کی تھی جسے سپریم کورٹ آف پاکستان کے سربراہ نے سماعت کے لئے مقرر کردیا ہے۔
ہم نیوز کے مطابق دائر درخواست کی سماعت 31 اگست کو چیف جسٹس آف پاکستان کی سربراہی میں فل بنچ کرے گا۔
ممتاز مصطفی نے عدالت عظمی میں دائر اپنی درخواست میں استدعا کی ہے کہ سپریم جوڈیشنل کونسل میں زیرالتوا ریفرنسز کی جلد سماعت کا حکم دیا جائے۔
سپریم جوڈیشل کونسل میں اسلام اباد ہائی کورٹ کے جج جسٹس شوکت عزیز صدیقی کے خلاف ریفرنس زیر سماعت ہے۔ سپریم جوڈیشل کونسل میں دیگر جج صاحبان کے خلاف بھی ریفرنسز دائر ہیں۔
31 جولائی 2018 کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے جج جسٹس شوکت عزیز صدیقی کے خلاف دائر ریفرنس کی سماعت سپریم جوڈیشل کونسل نے غیر معینہ مدت تک کے لیے ملتوی کر دی تھی۔
چیف جسٹس آف پاکستان نے گزشتہ سماعت پر اٹارنی جنرل کو حکم دیا تھا کی وہ گواہ انور علی گوپانگ کی پیش کردہ دستاویزات لے کر آئیں۔
درخواست گزار طارق اسد کا مؤقف تھا کہ انہوں نے چیف جسٹس کے خلاف ایک ریفرنس دائر کر رکھا ہے اُسے بھی سن لیا جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس ریفرنس کی موجودگی میں چیف جسٹس جوڈیشل کونسل میں نہیں بیٹھ سکتے ہیں۔
سپریم کورٹ آف پاکستان کے جج جسٹس گلزار احمد نے اس پر ریمارکس دیے تھے کہ جب اس ریفرنس کی باری آئے گی تو اسے بھی دیکھ لیں گے۔
اٹارنی جنرل نے چیف جسٹس سے استدعا کی تھی کہ اس ریفرنس میں بہت زیادہ دستاویزات ہیں جنہیں مرتب کرنا ہے اس لیے سماعت ملتوی کی جائے جس پر سپریم جوڈیشل کونسل نے کارروائی غیر معینہ مدت تک کے لیے ملتوی کردی تھی۔