وزیراعلیٰ پنجاب کون ہوگا؟ آج فیصلہ ہوجائے گا

وزیراعلیٰ پنجاب کون؟ فیصلہ آج | urduhumnews.wpengine.com

لاہور: پنجاب کے نئے وزیراعلیٰ کا انتخاب آج ہوگا، وزارت اعلیٰ کے چناؤ میں پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار عثمان بزدار اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے حمزہ شہباز مدمقابل ہیں۔

پنجاب اسمبلی کا اجلاس صبح گیارہ بجے طلب کیا گیا ہے جس کی صدارت نومنتخب اسپیکر چودھری پرویزالہیٰ کریں گے۔

اسمبلی سیکریٹریٹ کے مطابق مقررہ وقت میں صرف عثمان بزدار اور حمزہ شہباز شریف نے پنجاب کی وزارت اعلیٰ کے لیے کاغذات نامزدگی جمع کرائے تھے جنہیں جانچ پڑتال کے بعد منظور کرلیا گیا۔

پاکستان تحریک انصاف نے دعویٰ کیا ہے کہ اس کے پاس ایوان میں 186 اراکین اسمبلی کی حمایت موجود ہے۔ سابق حکمراں جماعت پاکستان مسلم لیگ (ن) کی ایوان میں 162 نشستیں موجود ہیں۔

قائد ایوان کا انتخاب خفیہ رائے شماری کے بجائے ایوان کی ڈویژن کے ذریعے ہوگا اور کامیابی کے لیے 186 ارکان کی حمایت حاصل کرنا لازم  ہے۔

پنجاب اسمبلی میں اکثریت کے باعث پی ٹی آئی اپنے امیدواران کو اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کے انتخاب میں کامیاب کرا چکی ہے۔

ہم نیوز کے مطابق اراکین اسمبلی کے لیے ناشتے کا اہتمام نومنتخب اسپیکر پنجاب اسمبلی چودھری پرویز الٰہی کی جانب سے کیا گیا ہے جس میں پائے، لسی، حلوہ پوری، نان چنے اور دیگر لوازمات شامل ہیں۔

پنجاب اسمبلی میں جس دن اسپیکر کا انتخاب عمل میں آیا تھا اس دن بھی چودھری پرویز الٰہی کی جانب سے ناشتے کا اہتمام کیا گیا تھا۔

سابق وزیراعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الٰہی کو اسپیکر کے انتخاب میں 201 ووٹ ملے تھے جو پی ٹی آئی اور ق لیگ کے ایوان میں موجود اراکین کی تعداد سے زائد تھے۔ چودھری پرویز الٰہی اسپیکر پنجاب اسمبلی بھی رہ چکے ہیں۔

ہم نیوز کے مطابق پاکستان پیپلزپارٹی نے وزیراعلیٰ پنجاب کے انتخاب میں حصہ نہ لینے کا فیصلہ کیا ہے۔ پی پی پی نے وزیراعظم کے انتخاب میں بھی حصہ نہیں لیا تھا۔

ذمہ دارذرائع نے ہم نیوز کو بتایا کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) نے پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں بھرپور احتجاج کرنے کی حکمت عملی طے کی ہے۔

سیکیورٹی حکام نے پنجاب اسمبلی کے اطراف سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے ہیں اور کسی بھی غیرمتعلقہ شخص کو لگائے گئے بیرئرز سے آگے جانے کی اجازت نہیں ہے۔ سیکیورٹی اہلکار ہر آنے جانے والے کی چیکنگ کو بھی لازمی بنارہےہیں۔

 

 


متعلقہ خبریں