سنجدی: 10 کان کنوں کی لاشیں نکال لی گئیں


کوئٹہ: بلوچستان کے ضلع کوئٹہ کے نواحی علاقے سنجدی میں کوئلے کی کان میں دبے 13 میں سے  10 کان کنوں کی لاشیں نکال لی گئی ہیں جبکہ تین افراد کی تلاش تاحال جاری ہے۔

اتوار کے روز ہونے والے ایک دھماکے کے سبب کان میں کام کرنے والے تمام مزدور ملبے تلے دب کر ہلاک ہو گئے تھے۔

بلوچستان کے چیف انسپکٹر کول مائنز افتخار احمد کے مطابق اتوار کو 13 کان کن سنجدی کے علاقے میں واقع ایک کان سے کوئلہ نکالنے کے لیے ساڑھے چار ہزار فٹ زیرِ زمین گئے تھے، کام کے دوران کان میں چنگاریاں پیدا ہونے سے دھماکہ ہوا۔

انہوں نے بتایا کہ دھماکے سے کان بیٹھ  گئی اور واقعے کے فوراً بعد ہی امدادی سرگرمیاں شروع کردی گئی تھیں۔

انہوں نے بتایا کہ امدادی کارکنوں نے پیر کی صبح ساڑھے چار بجے آٹھ کان کنوں کی لاشیں کان سے نکال لی تھیں اور پانچ افراد کو نکالا جانا ابھی باقی ہے جو ان کے بقول قوی امکان ہے کہ زندہ نہیں بچے ہوں گے۔

افتخار احمد نے بتایا کہ کان میں بہت زیادہ گیس بھری ہوئی ہے جس کے باعث پہلے گیس کے اثر کو ختم کیا جائے گا جس کے بعد باقی کان کنوں کو نکالنے کی کوشش کی جائے گی۔

مرنے والے مزدوروں کا تعلق کوئٹہ، سوات، دیر اور شانگلہ سے ہے۔


متعلقہ خبریں