پشاور: قائداعظم کی یادگار شہریوں کی توجہ کا مرکز

پشاور: قائداعظم کی یادگار شہریوں کی توجہ کا مرکز|humnews.pk

پشاور: ویسے تو کوئٹہ کو ہمیشہ قائداعظم کے ساتھ منسوب کیا جاتا ہے کیونکہ زیارت ان کی آخری رہائش گاہ  تھی  لیکن پشاور میں بھی ایک ایسا مقام موجود ہے جس کے بارے میں شاید بہت کم لوگ جانتے ہوں گے۔

پشاور میں موجود اس سفید بلند مینار کو قائداعظم کی یادگار کے نام سے پکارا جاتا ہے۔

قائداعظم نے اپنی زندگی میں خیبر پختونخوا کے تین دورے کیے اور پشاور کے شاہی باغ  میں ان کے پہلے دورہ پشاور کی یادگار آج بھی لوگوں کی توجہ کا مرکز ہے۔

قائداعظم محمد علی جناح نے اپنی زندگی میں 1936  تا  1945  کے دوران خیبر پختونخوا کے تین دورے کیے، ان میں سے دو تحریک آزادی کے زمانے میں جبکہ ایک دورہ  قیام پاکستان کے بعد کیا گیا تھا۔

اپنے پہلے دورہ پشاور میں انہوں نے پشاور کے شاہی باغ میں لوگوں سے خطاب کیا تھا اور  اکتوبر 1936 کو اس مقام پر انہوں نے خاص طور پر غیور پٹھانوں کو مخاطب کر کے کہا تھا کہ اگر انہوں نے آزادی کی اہمیت نہ سمجھی تو غلامی کی زنجییریں ان کا مقدر بن جائیں گی، اس پر پختون قوم آج  بھی قائد کے ان سے مخاطب ہونے پر فخر کرتی ہے۔

قائداعظم کے دوروں کے بعد اس مقام پرسفید بلند مینار کی صورت میں ان کی یادگار بنا دی گئی جو یوم آزادی آتے ہی شہریوں کی خصوصی توجہ کا مرکز بن جاتی ہے۔

یادگار قائد پر آنے والے کہتے ہیں یہاں آ کر انہیں اتنی ہی خوشی محسوس ہوتی ہے جتنی قائد کو یہاں خطاب کرکے ہوئی تھی تاہم شہریوں کا یہ بھی کہنا ہے کہ انتظامیہ کی عدم توجہی کے باعث یہ یادگار ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہو رہی ہے جس پر فوری توجہ کی ضرورت ہے۔


متعلقہ خبریں