ہم  نے کوئی این آر او نہیں مانگا ، شہباز شریف

آئین کے تحت کوئی چور اور جھوٹا وزیر اعظم  نہیں ہو سکتا، شہباز شریف

راولپنڈی: مسلم لیگ نون کے صدر شہباز شریف نے کہا ہے کہ 14 اگست تو ہم منائیں گے لیکن اس کی خوشیاں ویسی نہیں ہوں گی جیسی اس موقع پر ہونی چاہئیں۔

اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حالیہ انتخابات دھاندلی زدہ تھے جن میں الیکشن سے پہلے اور پولنگ کے دن دھاندلی ہوئی، اس میں جیتنے اور ہارنے والے دونوں ہی سراپا احتجاج  ہیں، مذاکرات  کے بغیر دنیا میں کوئی نہیں رہ سکتا لیکن ہم  نے کسی قسم کا این آر او نہیں مانگا۔

انہوں نے کہا کہ دھاندلی کے خلاف حلف کے بعد اسمبلی میں احتجاج ہو گا، ووٹ کے ساتھ جو ناانصافی ہوئی اس کے خلاف آواز اٹھانا سب کا حق ہے۔

سابق وزیراعلیٰ پنجاب نے مطالبہ کیا کہ ایک پارلیمانی کمیشن بنایا جائے تاکہ معلوم ہو سکے کہ رزلٹ ٹرانسمشن سسٹم (آر ٹی ایس) کیسے بند ہوا، پولنگ ایجنٹس کو کیوں نکالا گیا اور سست روی کس لیے ہوئی۔

ان کا کہنا تھا کہ وہ خرابی موسم کی وجہ سے اپوزیشن کے پر امن احتجاج میں نہیں آ سکے لیکن اسے عجیب و غریب رنگ دے دیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ انتخابات سے پہلے اور انتخابات کے دوران سیاست کی بدترین منڈی لگائی گئی، وہ اس کالے دھن کا حصہ نہیں بن سکتے۔

شہبازشریف نے کہا سابق وزیراعظم نوازشریف ملک میں انتشار کی سیاست نہیں کرنا چاہتے، جیل میں قید تمام افراد بہت حوصلے میں ہیں، ان کی قید ایک بہت بڑی آزمائش ہے، نوازشریف اپنی بیمار اہلیہ کو لندن چھوڑ کر پاکستان آئے ہیں۔

اس سے قبل انہوں نے اڈیالہ جیل میں نوازشریف، ان کی صاحبزادی مریم نواز، کیپٹن ریٹائرڈ صفدر اور حنیف عباسی سے ملاقات کی۔

ملاقات کے بعد وہ بے نظیر ایئرپورٹ سے خصوصی طیارے پر لاہور روانہ ہو گئے۔


متعلقہ خبریں