ہندومیرج بل کی منظوری پر بلاول سے اظہار تشکر

ہندومیرج بل کی منظوری پر بلاول سے اظہار تشکر | urduhumnews.wpengine.com

کراچی: پاکستان پیپلزپارٹی کے نومنتخب اقلیتی ارکان اسمبلی نے گزشتہ اسمبلی کی جانب سے پاس کیے گئے ہندو میرج بل کی منظوری کے لیے کردار ادا کرنے پر پارٹی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کو خراج تحسین پیش کیا ہے۔

سندھ سے جنرل نشستوں پر کامیاب ہونے والے اقلیتی ارکان اسمبلی مہیش ملانی، ہری رام کشوری لال اور گیان چند ایسرانی نے اس اقدام پر پارٹی قیادت کو مبارکباد دی۔ ان کا کہنا تھا کہ پارٹی چیئرمین کی ہدایت پر سابق اراکین اسمبلی کھٹومل جیون، پونجو مل بھیل اور دیگر نے بل پر زبردست کام کیا۔

پیپلزپارٹی کی جانب سے اقلیتوں کی مخصوص نشستوں پر کامیاب اراکین نے بھی بلاول بھٹو اور پارلیمانی پارٹی سے اظہار تشکر کیا۔ سریندر ولاسائی، ہمیر سنگھ، مکیش چاؤلہ اور لال چند اکرانی کی طرف سے بل کو تاریخی قرار دیا گیا۔

پی پی پی کے اقلیتی ارکان کا کہنا تھا کہ 70 برس بعد صوبے کی بڑی اقلیتی برادری کے جوڑوں کو قانونی حق ملا ہے۔

ہندو میرج ایکٹ کیا ہے؟

ہندو میرج ایکٹ میں کہا گیا ہے کہ ہندو جوڑے کی شادی کے وقت دونوں کی عمریں اٹھارہ سال یا اس سے زائد ہونا لازمی ہے۔ بل کے تحت ہندو بیوہ کو اپنے خاوند کی وفات کے چھ ماہ کے بعد دوبارہ شادی کرنے کا حق حاصل ہوگا۔

اس بل میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اگر میاں بیوی ایک سال یا اس سے زائد عرصے سے علیحدگی اختیار کیے ہوئے ہوں یا پھر ایک دوسرے کے ساتھ زندگی گزارنا نہیں چاہتے ہوں اور وہ شادی ختم کرنے پر رضامند ہوں تو جوڑے کی شادی کی رجسٹریشن منسوخ ہو جائے گی، بل کے مطابق منسوخی کے چھ ماہ کے بعد فریقین دوبارہ شادی کرسکتے ہیں۔

ہندو مذہب کے تصور کو دھیان میں رکھتے ہوئے اس بل میں اس بات کا بھی ذکر کیا گیا ہے کہ اگر کوئی ہندو شخص اپنی پہلی بیوی کے ہوتے ہوئے دوسری شادی کرتا ہے تو یہ ایک قابل سزا جرم تصور ہوگا۔ ہندو میرج بل کی رجسٹریشن کی  قواعد کی خلاف ورزی کرنے پراس ایکٹ کے تحت چھ ماہ قید کی سزا بھی رکھی گئی ہے۔


متعلقہ خبریں