اسلام آباد: جعلی اکاؤنٹس کیس میں وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے سپریم کورٹ میں نئی تحقیقاتی رپورٹ جمع کرا دی ہے جس میں انکشاف کیا گیا ہے کہ ایک جعلی اکاؤنٹ میں ایک کروڑ 88 لاکھ روپے جمع کرانے کے لیے آصف علی زرداری کا ذاتی اکاؤنٹ استعمال ہوا ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ حکومتی ٹھیکیداروں نے جعلی اکاؤنٹس میں 787 ملین روپے جمع کرائے، بااثر افراد نے ٹھیکیداروں کوجعلی اکاؤنٹس میں رقم جمع کرانے پرمجبور کیا۔
ایف آئی اے کی رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ زرداری گروپ کے اکاؤنٹس سے جعلی اکاؤنٹس میں رقوم بھیجی گئیں، 30 ملین روپے ایک جعلی اکاؤنٹ میں جمع کرائے گئے جبکہ اسی گروپ کے اکاؤنٹس سے 85 ملین روپے لکی انٹرنیشنل کے جعلی اکاؤنٹ میں جمع کرائے گئے۔
ایف آئی اے نے یہ دعویٰ بھی کیا ہے کہ لکی انٹرنیشنل کے جعلی اکاؤنٹ میں رقم فریال تالپور کے دستخط سے جمع ہوئی، جعلی اکاؤنٹس میں رقوم جمع کرانے میں زرداری گروپ کا ملوث ہونا ثابت ہوتا ہے۔
رپورٹ کے مطابق آصف زرداری کے ذاتی اکاؤنٹ کےغلط استعمال کی کوئی شکایت نہیں کی گئی جبکہ آصف علی زرداری اور فریال تالپور کے جرائم کا تعین ابھی تک نہیں کیا گیا۔