ممنوعہ مہینوں میں مچھلی کے شکار پر پابندی برقرار

ممنوعہ مہینوں میں مچھلی کے شکار پر پابندی برقرار | urduhumnews.wpengine.com

کراچی: ممنوعہ مہینوں میں مچھلی کے شکار پر گزشتہ برس لگائی جانے والی پابندی تاحال برقرار ہے اور خلاف ورزی کرنے والوں کی کشتیاں پکڑنے سمیت لائسنس بھی منسوخ کیے جارہے ہیں۔

محکمہ فشریز کے سیکیورٹی اینڈ جیٹی انچارج ناصرخان بونیری نے’ ہم نیوز‘ سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے پابندی کی تصدیق کی۔ ان کا کہنا تھا کہ سمندرمیں بےجا اورپابندی کےدنوں میں بھی مچھلی کےشکارنےمچھلیوں کی افزائش کے لیے خطرہ پیدا کردیا ہے لہذا خلاف ورزی کرنے والوں سے سختی سے نمٹا جائے گا۔

دو دہائیوں سے مچھلی کے شکار سے وابستہ نذیر احمد نے’ہم نیوز‘ کو اپنے مسائل سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ شکار کے سیزن میں لانچ  پر اٹھنے والے اخراجات تو پورے ہو جاتے ہیں لیکن پابندی کے مہینوں میں گھروں میں فاقوں کی نوبت آجاتی ہے۔

مزدوروں کا کہنا ہے کہ مچھلی کے شکار پر طویل پابندی کے باعث سینکڑوں مزدور بے روزگار ہوگئے ہیں کیوں کہ لانچ چلتی ہے تو ان  کے گھروں کے چولہے بھی جلتے ہیں۔

وفاقی حکومت نے  سمندری حدود میں ممنوعہ جال کے استعمال اور مخصوص عرصہ میں بے دریغ شکارکو دیکھتے ہوئے گزشتہ سال شکار پر پابندی عائد کردی تھی۔

محکمہ فشریز کے مطابق سمندر اور میٹھے پانی میں مچھلی، جھینگے اور دیگر حیات کی افزائش کا موسم ہونے کی وجہ سے جون اور جولائی میں پابندی عائد کی جاتی ہے۔

سندھ فشریز آرڈیننس 1980 اور2016 کے تحت پابندی کی خلاف ورزی کی صورت میں ایک سال سزا اور50 ہزار روپے جرمانہ عائد کیا جاتا ہے۔


متعلقہ خبریں