پارلیمانی سیاست بدل گئی! 63 نئے چہرے قومی اسمبلی پہنچ گئے


اسلام آباد: پاکستان میں ہونے والے گیارہویں عام انتخابات میں جہاں بہت سے ’گھاگ‘ سیاستدانوں کو گھر بیٹھنا پڑا ہے وہیں 63 اراکین پہلی بار اسمبلی پہنچیں گے۔ گیارہ ایسے افراد بھی قومی اسمبلی جائیں گے جو منتخب تو پی ٹی آئی کے ٹکٹ پر ہوئے تاہم وہ الیکشن سے چند ہفتے قبل تک ن لیگ کا حصہ تھے۔

آئندہ چند دنوں میں جب قومی اسمبلی کو اجلاس منعقد ہوگا تو پی ٹی آئی کے ٹکٹ پر منتخب ہونے والے ایسے 63 اراکین بھی حلف اٹھائیں گے جو اس سے قبل کبھی ایوان کا حصہ نہیں رہے ہیں۔

ہم نیوز کے مطابق پی ٹی آئی کے انتخابی ٹکٹ پر 115 اراکین منتخب ہوئے ہیں جن میں سے 30 ایسے ہیں جنہوں نے سابق وزیراعظم نواز شریف کی نااہلی کے بعد پاکستان تحریک انصاف میں شمولیت اختیار کی تھی۔

گیارہ اراکین اسمبلی ایسے ہیں جنہوں نے پی ایم ایل (ن) سے پی ٹی آئی میں شمولیت اختیار کی۔ ان میں غلام محمد لالی، افضل ڈھانڈلہ، ذوالفقار دلہہ، عمرایوب خان، غلام بی بی بھروانہ جیسے نام شامل ہیں۔

نو اراکین اسمبلی ایسے ہیں جنہوں نے ن لیگ اور دیگر جماعتوں سے الگ ہو کر جنوبی پنجاب صوبہ محاذ کا علم اٹھایا اور اپنی قیادت سابق نگراں وزیراعظم میربلخ شیر مزاری کو سونپی۔ جنوبی پنجاب صوبہ محاذ نے بعد میں خود کو پی ٹی آئی میں ضم کرنے کا اعلان کردیا تھا۔ جس کے بعد مخدوم خسرو بختیار، عامر گوپانگ، جعفر لغاری اور نصراللہ دریشک نے پاکستان تحریک انصا ف کے انتخابی ٹکٹ پر کامیابی حاصل کی۔

پاکستان مسلم لیگ (ق) کے پانچ، پاکستان پیپلزپارٹی کے تین اور متحدہ مجلس عمل کے دو سابق اراکین اسمبلی بھی ’تبدیلی‘ کے انتخابی ٹکٹ پر قومی اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے ہیں۔

لیاری سے پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کو شکست سے دوچار کرنے والے بھٹو کے ’جیالے‘ شکور شاد پہلی مرتبہ رکن قومی اسمبلی کا حلف اٹھائیں گے۔ شکور شاد فیڈرل انوسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) میں ملازم تھے اورانہوں نے سیاست میں آنے کے لیے  ایک دہائی قبل سرکاری ملازمت سے استعفیٰ دیا تھا۔

پاکستان تحریک انصاف کے انتخابی ٹکٹ پر ایوان زیریں کا حصہ بننے والے فرخ حبیب، شاہد خٹک، فیض اللہ کموکا، زین قریشی، زرتاج گل، علی زیدی اور قاسم سوری بھی پہلی مرتبہ رکن قومی اسمبلی کا حلف اٹھائیں گے۔

سابق وفاقی وزیر پیٹرولیم امان اللہ جدون کے صاحبزادے علی جدون بھی پہلی مرتبہ رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے ہیں۔ وہ اس وقت پی ٹی آئی کی جانب سے ایبٹ آباد کے ضلعی ناظم ہیں۔

ایبٹ آباد میں سابق ن لیگی رہنما اور وفاقی وزیر امان اللہ جدون اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے موجودہ رہنما و سابق گورنر خیبرپختونخوا سردارمہتاب خان عباسی ایک دوسرے کے سیاسی حریف تصور کیے جاتے ہیں۔


متعلقہ خبریں