وفاق اور صوبوں میں حکومت سازی کیلیے بنی گالہ میں ’بیٹھک‘ سج گئی

وفاق اور صوبوں میں حکومت سازی کیلیے بنی گالہ میں ’بیٹھک‘ سج گئی | urduhumnews.wpengine.com

اسلام آباد: پاکستان میں ہونے والے گیارہویں عام انتخابات کے بعد قومی اسمبلی میں بڑی جماعت کے طور پر سامنے آنے والی تحریک انصاف کی قیادت نے وفاق سمیت خیبرپختونخوا، پنجاب اور بلوچستان میں حکومت سازی کے لیے مشاورت شروع کر دی ہے۔

ہفتہ کو تحریک انصاف سربراہ عمران خان کی رہائش گاہ بنی گالہ میں پارٹی کی اعلی قیادت کا مشاورتی اجلاس شروع ہوا ہے۔

اجلاس کے دوران ناصرف آزاد امیدواروں کی پی ٹی آئی میں شمولیت کے متعلق معاملات کا جائزہ لیا جائے گا بلکہ خیبرپختونخوا اور پنجاب کی وزارت اعلی کے لیے نام بھی طے کیے جائیں گے۔

معاملات سے واقف ذرائع کا کہنا ہے کہ ہفتہ کے روز قومی اور صوبائی اسمبلیوں سے منتخب ہونے والے آزاد امیدواروں میں سے کئی بنی گالہ پہنچیں گے جہاں وہ تحریک انصاف کی اعلی قیادت سے ملاقات اور پارٹی میں شامل ہونے کا اعلان کریں گے۔

پنجاب میں حکومت سازی کے لیے پی ٹی آئی قیادت آزاد امیدواروں سے رابطہ جاری رکھے ہوئے ہیں۔ گزشتہ روز جہانگیر ترین اور علیم خان نے ملتان میں پی ٹی آئی وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کو شکست دینے والے آزاد رکن سے ملاقات کی تھی۔ نومنتخب ایم پی اے سلمان نعیم کا کہنا تھا کہ انہوں نے جواب دینے سے قبل مشاورت کے لیے وقت مانگا ہے۔

یہ بھی دیکھیں: ’عمران خان مخلص ہیں تو پنجاب میں ن لیگ کی اکثریت تسلیم کریں‘

اب تک سامنے آنے والے نتائج کے مطابق تحریک انصاف کو قومی اسمبلی کی 115 نشستیں حاصل ہوئی ہیں، ان میں چھ تا نو نشستیں ایسی ہیں جنہیں پارٹی امیدوار ایک سے زائد نشستوں پر کامیاب ہونے کی وجہ سے خالی کریں گے گویا یہ نشستیں وزارت عظمی کے ووٹ میں تبدیل نہیں ہو سکیں گی۔

پیپلزپارٹی کی نشستوں کی تعداد 43، متحدہ مجلس عمل کی 13 ہیں۔ قومی اسمبلی میں 13 آزاد اراکین منتخب ہوئے ہیں جب کہ ایم کیو ایم کی 6، پاکستان مسلم لیگ (ق لیگ) کی چار، بی اے پی کی تین، بی این پی اور جی ڈی اے کی دو 2، عوامی مسلم لیگ اور اے این پی کی ایک ایک نشست ہے۔ قومی اسمبلی کی تین نشستوں کے نتائج آنا باقی ہیں۔

ہفتہ کی صبح یہ اطلاع بھی سامنے آ چکی ہے کہ پی ٹی آئی اور بلوچستان عوامی پارٹی میں معاملات طے پا گئے ہیں جس کے بعد بلوچستان عوامی پارٹی مرکز میں پی ٹی آئی کی حمایت کرے گی جب کہ پی ٹی آئی صوبے میں بی اے پی کے ساتھ مل کر حکومت بنائے گی۔


پنجاب اسمبلی میں پی ٹی آئی کو 123 نشستیں حاصل ہیں جب کہ صوبے میں اکثریتی جماعت کے طور پر سامنے آنے والی ن لیگ کو 129 نشستیں حاصل ہوئی ہیں۔ پنجاب اسمبلی میں 28 آزاد امیدوار بھی کامیاب ہوئے ہیں۔

گزشتہ روز جہانگیر ترین دورہ جنوبی پنجاب کے دوران چار آزاد اراکین پنجاب اسمبلی کو منانے میں کامیاب رہے تھے۔ ان میں ڈیرہ غازی خان سے حنیف پتافی، لیہ سے رفاقت گیلانی، کبیر والا سے حسین جہانیاں گردیزی اور مظفرگڑھ سے علمدارقریشی کے نام شامل تھے۔

جنوبی پنجاب سے آزاد اراکین اسمبلی جہانگیرترین کے ساتھ
جنوبی پنجاب سے آزاد اراکین اسمبلی جہانگیرترین کے ساتھ

ملتی جلتی خبر: خواتین کے کم ووٹ، دو حلقوں میں دوبارہ پولنگ کا امکان

تحریک انصاف قیادت گزشتہ روز اعلان کر چکی ہے کہ وہ بلوچستان میں اپنے ہم خیال گروہوں کے ساتھ مل کر مخلوط حکومت بنائے گی۔

بلوچستان اسمبلی کی تمام 50 نشستوں کے نتائج الیکشن کمیشن کو موصول ہو چکے ہیں جس کے مطابق بلوچستان عوامی پارٹی کی 15، متحدہ مجلس عمل کی نو، بی این پی کی چھ اور تحریک انصاف کی چار نشستیں ہیں۔ پانچ آزاد اراکین منتخب ہوئے ہیں جب کہ بی این پی عوامی کی تین، ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی کی دو، ن لیگ، پشتونخوا میپ اور جے ڈبلیو پی کی ایک ایک نشست ہے۔

پاکستان کے انتخابی قوانین کے مطابق آزاد امیدواروں کو جیتنے کے بعد تین روز کے اندر کسی سیاسی جماعت میں شامل ہونے کا فیصلہ کرنا ہوتا ہے۔

قومی و صوبائی اسمبلیوں میں وزیراعظم اور وزرائے اعلی کا انتخاب ہاتھ اٹھا کر ووٹ کے ذریعے کیا جائے گا جب کہ باقی عہدوں کے لیے انتخاب آئین کے آرٹیکل 226 کے تحت خفیہ بیلٹ سے ہو گا۔

دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی میڈیا ڈیپارٹمنٹ کے سربراہ افتخار درانی نے حلف اور وزرائےاعلیٰ کی نامزدگیوں سے متعلق چیئرمین تحریک انصاف سے منسوب خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ بند کمرے میں کی گئی غیر رسمی گفتگو کو سیاق و سباق سے ہٹا کر نشر کرنا نامناسب ہے۔

پی ٹی آئی کے مرکزی میڈیا ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے جاری ہونے والی وضاحت میں درخواست کی گئی ہے کہ غیر محتاط اور بلاتصدیق خبروں کی اشاعت سے گریز کیا جائے اور چیئرمین تحریک انصاف سے متعلق کوئی بھی خبر مرکزی میڈیا ڈیپارٹمنٹ سے تصدیق کے بغیر نہ چلائی جائے۔


معاونت
متعلقہ خبریں