انتخابی عمل کو خطرات درپیش ہیں، حساس اداروں کی رپورٹ


اسلام آباد: حساس اداروں نے عام انتخابات کو درپیش خطرات سے متعلق رپورٹ  وزارت داخلہ اور الیکشن کمیشن آف پاکستان کو پیش کر دی ہے، رپورٹ میں چاروں صوبوں میں سرگرم مختلف دہشت گرد تنظیموں اور گروہوں کی نشاندہی کی گئی ہے جو انتخابات کو نقصان پہنچانے میں دلچسپی رکھتے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق صوبہ بلوچستان میں علیحدگی پسند جماعتیں اپنی کارروائیوں کے ذریعے انتخابی عمل کو نقصان پہنچا سکتی ہیں جب کہ پولنگ کے روز پنجاب میں مذہبی انتہا پسند ماحول خراب کرسکتے ہیں۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سندھ میں ایم کیو ایم لندن کے دہشت گرد سرگرم ہیں اور خدشہ ہے کہ وہ انتخابی عمل کو نقصان پہنچانے کی کوشش کریں گے، خیبرپختونخوا ( کے پی ) میں بھی مختلف دہشت گرد تنظیموں کی جانب سے حملے کیے جا سکتے ہیں۔

اسی طرح رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پشتون تحفظ موومنٹ کے لوگ سابقہ فاٹا کے علاقوں میں انتخابی عمل میں رکاوٹیں ڈال سکتے ہیں۔

الیکشن کمیشن نے تمام چیف سیکرٹریز اور آئی جیز کو اس رپورٹ کی روشنی میں حفاظتی اقدامات کرنے کا حکم دے دیا ہے۔

موجودہ انتخابی مہم میں مختلف سیاسی رہنماؤں پر حملے ہو چکے ہیں، پشاور میں ہارون بلور شہید، بنوں میں اکرم درانی اور مستونگ میں سراج رئیسانی دہشت گرد حملوں کا نشانہ بن چکے ہیں، اکرم درانی خوش قسمتی سے حملے میں محفوظ رہے جبکہ دیگر دو رہنما ان حملوں میں شہید ہو گئے۔


متعلقہ خبریں