اسلام آباد: وفاقی کابینہ نے العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ ریفرنسز میں نوازشریف اور مریم نواز کے اوپن ٹرائل کی منظوری دے دی ہے، اس سے قبل 13 جولائی کو وزارت قانون و انصاف نے ریفرنسز میں نواز شریف اور مریم نواز کے اڈیالہ جیل میں ٹرائل کا نوٹیفیکیشن جاری کیا تھا۔
وفاقی کابینہ کا اجلاس نگراں وزیراعظم جسٹس (ر) ناصر الملک کی زیرصدارت ہوا جس میں امن وامان کی صورت حال پر بریفنگ دی گئی جبکہ کابینہ نے انتخابات کے انتظامات کا جائزہ بھی لیا۔
نگراں وزیراطلاعات بیرسٹر علی ظفر نے اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ فاٹا میں بنیادی ڈھانچے کی تعمیر دس سال میں مکمل ہو گی، اگرچہ عالمی ڈونرز نے فاٹا کی ترقی میں حصہ لینے میں دلچسپی کا اظہار کیا ہے لیکن ہماری اولین ترجیح اپنے وسائل سے فاٹا کو ترقی دینا ہے، فاٹا انضمام کے بعد عوام کو یکساں حقوق حاصل ہوں گے اور یہاں بھی وہی قوانین نافذ ہوں گے جو پورے ملک میں نافذ ہیں۔
نگراں وزیراطلاعات کا کہنا تھا کہ فاٹا میں ٹیکس قوانین کے لیے تبدیلیاں کی جارہی ہیں، فاٹا کے عوام سے سیلز ٹیکس نہیں لیا جائے گا، وفاق اور صوبے سے ملنے والے فنڈز فاٹا میں ہی استعمال ہوں گے، فاٹا میں صنعت اور صارفین پر بھی کوئی ٹیکس نہیں لگے گا، نان کسٹم پیڈ گاڑیوں پر بھی پانچ سال تک ٹیکس میں چھوٹ ہو گی۔