دو امیدوار انتخابی دوڑ سے باہر، ایک نااہلی سے بچ گیا


اسلام آباد: سپریم کورٹ نے پنجاب اور سندھ  سے صوبائی اسمبلی کے دو امیدواروں کو انتخابی دوڑ سے باہر کر دیا جبکہ ایک امیدوار کی نااہلی کے لیے دائر درخواست خارج کر دی ہے۔

عدالت عظمیٰ کے حکم کے مطابق قمبر شہداد کوٹ سے سندھ اسمبلی کے حلقہ پی ایس 16 سے  پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) کے امیدوار محمد علی ہکڑو انتخابات میں حصہ نہیں لے سکیں گے کیونکہ انہوں نے اپنا ایک بھی بینک اکاؤنٹ ظاہر نہیں کیا۔

الیکشن ٹربیونل کے خلاف ان کی اپیل کی سماعت جسٹس عظمت سعید شیخ کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے کی،  جسٹس عظمت سعید نے ریمارکس دیے کہ عدالت اثاثے چھپانے پر پہلے بھی ایسے فیصلے دے چکی ہے۔

سپریم کورٹ نے پنجاب اسمبلی کے حلقہ پی پی 90  بھکر کے امیدوار شہزاد نیازی کی نااہلی کے فیصلے کو بھی برقرار رکھا ہے، شہزاد نیازی کو الیکشن ٹربیونل نے نااہل قرار دیا تھا۔

جسٹس عظمت سعید نے استفسار کیا کہ کیا ایک سرکاری ملازم انتخاب  لڑ سکتا ہے کیونکہ درخواست گزار ایک سرکاری اسپتال میں کنسلٹنٹ ہیں، بیگم عابدہ حسین کیس میں بھی ایسا ہی معاملہ سامنے آیا تھا، کنٹریکٹ ملازمین بھی سول سروس ایکٹ کے زمرے میں آتے ہیں۔

سپریم کورٹ نے چکوال سے پنجاب اسمبلی کی نشست پی پی 23  سے تحریک انصاف کے امیدوار آفتاب اکبر کی نااہلی کی درخواست خارج کر دی۔

پی پی 23 سے ووٹر شفقت جاوید نے تحریک انصاف کے امیدوار آفتاب اکبر کے خلاف دائر درخواست میں مؤقف اختیار کیا تھا کہ سپریم کورٹ نے کاغذات نامزدگی دوسرے حلقے میں بھی مسترد کر دیے ہیں۔

جسٹس اعجازالاحسن نے استفسار کیا کہ ایک حلقے کا فیصلہ دوسرے حلقے پر خود بخود کیسے لاگو ہو سکتا ہے۔

جسٹس عظمت سعید نے درخواست گزار کے وکیل کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ عدالت آپ کے موکل کی ملازم نہیں، وقت کا انتظار کریں ، وقت ختم ہونے کے بعد اعتراضات نہیں اٹھائے جا سکتے اور ہم آپ کے موکل کو یہ بھی مشورہ نہیں دیں گے کہ اعتراضات کب اٹھانے ہیں۔


متعلقہ خبریں