لاہور: چاکلیٹ، ٹافیز میں منشیات سپلائی کرنے والا جارڈن گینگ پکڑا گیا

جارڈن گینگ

لاہور میں بارہ سال سے منشیات سپلائی کرنے والا بین الاقوامی نیٹ ورک پکڑا گیا، آرگنائزڈ کرائم یونٹ کی ٹیم نے جارڈن گینگ سے کروڑ روپے کی منشیات اور نقدی برآمد کرلی۔

ڈی آئی جی آرگنائزر کرائم یونٹ عمران کشور کے مطابق بین الاقوامی گینگ منشیات سے بھری امپورٹڈ چاکلیٹ کوریئر سروسز کے ذریعے فروخت کر رہا تھا۔ یہ منشیات سنٹرل ایشیاء، کینیڈا، میکسیکو اور دیگر ممالک سے چاکلیٹ، ٹافی وغیرہ کی صورت منگوائی جاتیں تھیں.

عمران کشور نے بتایا کہ تین خواتین سمیت جارڈن گینگ کے نو ارکان کو گرفتار کیا گیا ہے۔ ملزمان فیک آئی ڈی کے ذریعے پاکستان میں موجود سپلائر سے رابطہ کرکے منشیات مہیا کررہے تھے۔ گینگ روزانہ ڈیڑھ کروڑ سے زائد منشیات فروخت کررہا تھا۔

خیبر ، مزدوروں کا روپ دھار کر 8 اسمگلر گرفتار ، کروڑوں کی منشیات برآمد

آرگنائزڈ کرائم یونٹ منشیات سیل نارتھ نے ڈیفنس کے علاقے میں انٹیلی جنس بیسڈ خفیہ آپریشن کیا جس میں بدنام زمانہ جورڈن گینگ کے پانچ ارکان کوگرفتارکیا گیا۔ گینگ کے سرغنہ جارڈن کی اصل شناخت نہ ہونے کی وجہ سے ملزم کی گرفتاری پولیس کے لیے بہت بڑا چیلنج تھی۔

منشیات سیل نارتھ نےاردن کے خفیہ نیٹ ورک کو مؤثر حکمت عملی کے ذریعے بریک کرکے ساتھی ملزمان گرفتار کرلیے ہیں۔ گرفتار ملزمان میں محمد علی،عزیر، محمد ندیم، ثمینہ افتخار، فاطمہ زہرہ اور ثناء شامل ہیں۔

ڈی آئی جی کے مطابق گینگ کے سرغنہ جارڈن کا اصل نام محمد ایوب ہے، ملزمان انتہائی چالاکی و ہوشیاری سے فیک آئی ڈی بنا کر پاکستان میں موجود منشیات سپلائر سے رابطہ کرتے تھے۔ ملزمان بیرون ملک سے چاکلیٹ کے ذریعے مختلف قسم کی منشیات سمگلنگ کرتے تھے۔

لاہور میں 24 گھنٹوں کے دوران مختلف جرائم کی 400 وارداتیں

پولیس حکام کے مطابق ملزمان سے کروڑوں روپے مالیت کی مختلف قسم کی منشیات کی بڑی کھیپ برآمد کرکے مقدمات درج کر لیے گئے ہیں۔ ملزمان سے 110 کلو ویڈ، 130ویپز، سی بی ڈی ویپ 9، کینیبس 4 کلو اور 5500 بند کارٹن برآمد کرلیے گئے ہیں۔

ملزمان منشیات لاہور میں ایلیٹ کلاس اور اسکول، کالجز، یونیورسٹیز میں فروخت کرتے تھے۔ بین الاقوامی سطح پر، بدعنوان اہلکاروں کی ملی بھگت سے، مختلف کمپنیوں کی کورئیر سروسز کے ذریعے غیر قانونی منشیات کی سمگنگ کی گئی ہے۔

پولیس حکام نے بتایا کہ ملزمان کے زیرِ استعمال مختلف بنک اکاؤنٹس کی بھی چھان بین کی جارہی ہے۔ ملزمان نے ڈیفنس میں واقعہ تین گھروں میں ملک کے اندر منشیات کی گردش کو آسان بنانے کے لیے آن لائن پلیٹ فارمز اور خفیہ گروپس کا استعمال کرتے تھے۔ سپلائی چین کا پتہ لگانے کے لیے ایک جامع تحقیقات جاری ہیں۔


متعلقہ خبریں