نئے میثاق جمہوریت کے لیے تیار ہیں، بلاول


اسلام آباد: پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ نوازشریف کے ساتھ میثاق جمہوریت کا معاہدہ مثبت ثابت نہ ہوا لیکن ہم تمام سیاسی جماعتوں سے نئے میثاق جمہوریت کے لیے تیار ہیں۔

انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے باعث ہماری انتخابی مہم محدود ہو گئی ہے، سانحہ مستونگ کے بعد ہم نے جلسے ملتوی کر دیے ہیں، گالم گلوچ کی سیاست پاکستان برداشت نہیں کرسکتا، مخالفین  پر تنقید سیاست کا حصہ ہے لیکن گالی کی سیاست پر یقین نہیں رکھتے، ہمارا عقیدہ ایشوز کی سیاست ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں بڑا مسئلہ ناقص خارجہ پالیسی ہے، پیپلزپارٹی نے ہمیشہ معیشت، خارجہ پالیسی اور دیگر مسائل کا حل نکالا ہے، ماضی میں آئی جی آئی بنی اور آج کا کٹھ پتلی  اتحاد بھی اسی کا حصہ ہے، پیپلزپارٹی نے شروع سے اتحادی کٹھ  پتلیوں کا مقابلہ کیا ہے۔

پیپلزپارٹی کے چیئرمین نے کہا کہ عوام ان کی جماعت کا نظریہ اور منشور قبول کر رہے ہیں، کارکنوں کے جذبے کا مظاہرہ 25 جولائی کو سامنے آئے گا، جیتنے کے بعد وزیراعظم اور صدر کا انتخاب پارٹی کرے گی۔

انہوں نے کہا والدہ نے مثبت  رویے کی تربیت دی تھی، محنت سے ہی کام اچھا ہوتا ہے  جس سے میں نہیں ڈرتا ، عوامی استقبال  نے بے نظیر بھٹو کی یاد دلا دی ہے۔

پاکستان کو درپیش مسائل کے بارے میں بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ ملکی معیشت مشکل صور ت حال سے دوچار ہے، ہماری توجہ پارٹی منشور اور مسائل کے حل پر مرکوز  ہے۔


متعلقہ خبریں