پاکستان میں انتخابات کو شفاف بنانے کے لئے فیس بک کے اہم اقدامات

پاکستان میں انتخابات کو شفاف بنانے کے لئے فیس بک کے اہم اقدامات | urduhumnews.wpengine.com

کراچی: دنیا کا سب سے بڑا سوشل میڈیا پلیٹ فارم فیس بک (Facebook) دنیا بھر میں جمہوریت کے فروغ میں اپنی مثبت قوت کے طور پر غیرمعمولی امکانات پر یقین رکھتا ہے ۔ فیس بک دنیا بھر میں ہر عمر اور سیاسی نظریات کے حامل افراد کو اظہار کی آزادی دیتا ہے، صحت مندانہ خیالات کے تبادلہ اور بحث و مباحثہ کی حوصلہ افزائی کرتا ہے اور رہنماؤں کو اپنے حلقہ جات میں زیادہ جوابدہ بناتا ہے۔

فیس بک اس بات سے بھی آگاہ ہیں کہ بہت سے لوگ ایسے بھی ہیں جو ہمارے پلیٹ فارم کا غلط استعمال کرکے جمہوری عمل کو نقصان پہنچانا چاہتے ہیں۔ اس عمل کو روکنے کے لئے فیس بک مکمل طور پر پرعزم ہے اور پاکستان سمیت دنیا بھر میں ہونے والے انتخابات کی ساکھ کو محفوظ بنانے کے لئے مختلف اقدامات کر رہا ہے۔ ان اقدامات میں پاکستان بھی شامل ہے۔

فیس بک دنیا بھر میں سیفٹی اور سیکورٹی مسائل پر کام کرنے کے لئے رواں سال کے اختتام تک عملے کی تعداد بڑھا کر 20 ہزار کر رہا ہے ۔ فیس بک کے پاس پاکستان سمیت دنیا بھر میں ہونے والے انتخابات میں کام کے لئے مختص ٹیمیں ہیں جو نفرت انگیز کردار اور اسکے غلط استعمال کی شناخت کرکے اسے روکنے میں مدد کرتی ہیں۔

پاکستان میں انتخابات سے قبل فیس بک اپنی کاوشوں میں بہتری لایا ہے جس میں فیس بک ہر طرح سے اس بات کو یقینی بنا رہا ہے کہ غلط استعمال کو روکا جائے۔ اس ضمن میں فیس بک الیکشن کمیشن آف پاکستان کے اشتراک سے مخصوص درپیش چیلنجز کو بہتر انداز سے سمجھنے اور اسے حل کرنے کے لئے کام کر رہا ہے ۔

فیس بک پاکستان میں 25 جولائی کو ہونے والے انتخابات سے قبل یہاں کچھ مخصوص اقدامات لے چکا ہے۔

جعلی خبروں کا پھیلاؤ روکنا: فیس بک اس بات سے واقف ہے کہ لوگ یہاں درست معلومات دیکھنا چاہتے ہیں اور ہم بھی یہی کرتے ہیں۔ فیس بک اس بات سے بھی واقف ہے کہ غلط اطلاعات ہماری کمیونٹی کے لئے نقصان دہ ہے اور دنیا میں کم آگاہی پھیلتی ہے بالخصوص انتخابات کے تناظر میں۔ فیس بک اکیلے جعلی خبروں سے نہیں نمٹ سکتے لیکن فیس بک اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ اس سے نمٹنے کے لئے پوری انڈسٹری، ماہرین تعلیم، سول سوسائٹی اور حکومت کی جانب سے ٹھوس اقدامات کی ضرورت ہے تاہم فیس بک اپنا کردار ادا کرنے کے لئے مکمل طور پر پرعزم ہے ۔ اسی وجہ سے فیس بک ٹیکنالوجی اور انسانی جائزے کے امتزاج کے ذریعے جعلی خبروں کے پھیلاؤ سے نمٹنے کے لئے بھرپور انداز سے کام کر رہا ہے جس میں اس بات کو بھی مدنظر رکھا جاتا ہے کہ اپنی کمیونٹی کو اس صلاحیت کے ساتھ آراستہ کریں کہ وہ شناخت کریں کہ کیا چیز ممکنہ طور پر غلط ہے۔ فیس بک درج ذیل شعبہ جات میں توجہ دے رہا ہے۔

خود مختار ادارے کی جانب سے خبر کی جانچ پڑتال: رواں ہفتے فیس بک پاکستان میں اپنی کمیونٹی کے لئے آزمائشی طور پر خودمختار ادارے اے ایف پی (AFP)کے اشتراک سے حقائق کی جانچ پڑتال کا کام شروع کر رہا ہے ۔ غلط معلومات کے پھیلاو ¿ سے نمٹنے کے لئے اس خود مختار ادارے کی جانب سے حقائق کی تصدیق کا کام ان اقدامات میں سے ایک ہے۔ فیس بک کا یہ شراکت دار حقائق کی تصدیق کے اعتبار سے کافی معتبر ہے اور غیرجانب دار انٹرنیشنل فیکٹ چیکنگ نیٹ ورک پوئنٹرز (Poynter’s)سے سند یافتہ ہے ۔ فیس بک حقائق کی جانچ پڑتال کا کام کرنے والے شراکت داروں کے ساتھ اس طرح کام کرتا ہے جس میں ٹیکنالوجی اور انسانی جائزے کے امتزاج کو استعمال کرکے جعلی خبروں کی شناخت کی جائے گی اور ان کی رسائی محدود کی جائے گی۔

٭فیس بک لوگوں کے فیڈ بیک سمیت دیگر سگنلز استعمال کرے گا اور اس ضمن میں زیادہ کلک کے حصول کے لئے سنسنی خیز سرخیوں والی خبروں سے لیکر ممکنہ جعلی خبروں کی نشاندہی کی جائے گی اور اے ایف پی جیسے فیکٹ چیکرز سے حقائق کی جانچ پڑتال کرکے خبروں کا جائزہ لیا جائے گا۔

٭جب فیکٹ چیکر کسی خبر کو جعلی ریٹ کرتے ہیں تو فیس بک نیوز فیڈ میں اسکا پھیلاؤ تیزی سے کم کردیتا ہے اور نئے دیکھنے والوں کی شرح میں اوسطا 80 فیصد سے زائد کمی آجاتی ہے۔ ایسے پیجز اور ڈومین جو مسلسل غلط خبریں شیئر کریں گے تو انہیں اپنی ڈسٹری بیوشن محدود نظر آئے گی اور انکی مانیٹائز اور تشہیر کی سہولت بھی ختم ہوجائے گی۔

٭فیس بک یہ بھی چاہتا ہے کہ لوگوں کو بااختیار بنائیں اور وہ خود فیصلہ کریں کہ انہوں نے کیا پڑھنا ہے، کس پر اعتبار کرنا ہے اور کیا شیئر کرنا ہے۔ جب خود مختار فیکٹ چیکرز کسی نیوز اسٹوری کی درستی سے متعلق آرٹیکلز لکھتے ہیں تو فیس بک ایسے آرٹیکلز کو فوری طور پر نیوز فیڈ میں خبر کے نیچے متعلقہ آرٹیکلز کے طور پر ظاہر کرتا ہے ۔ فیس بک ایسے لوگوں اور پیج ایڈمنز کو نوٹیفکیشنز بھی بھیجتا ہے کہ اگر وہ کوئی اس طرح کی خبر شیئر کرنا چاہتے ہیں یا ماضی میں کوئی ایسی خبر شیئر کرچکے ہیں اور وہ جعلی ثابت ہوچکی ہو۔

خبروں کی خواندگی میں بہتری: فیس بک یہ بھی چاہتا ہے کہ لوگوں کو بااختیار بنایا جائے اور وہ خود فیصلہ کریں کہ انہوں نے کیا پڑھنا ہے، کس پر اعتبار کرنا اور کیا شیئر کرنا ہے۔ فیس بک یہ کام خبروں کی خواندگی میں فروغ لانے کے ساتھ کر رہا ہے اور پس منظر کے ساتھ لوگوں کو خبریں فراہم کر رہا ہے ۔ فیس بک نے پاکستان میں میڈیا میٹرز فار ڈیموکریسی (Media Matters for Democracy) اور انگیج پاکستان (EngagePakistan)کے ساتھ شراکت داری کی ہے تاکہ پاکستان میں وہ اپنی کمیونٹی کی مدد کے مقصد کے ساتھ مقامی سطح پر جعلی خبروں سے متعلق اہم نکات تیار کریں گے اور ان کو وسیع پیمانے پر پھیلائیں گے۔ اس سلسلے میں کمیونٹی کو یہ کام سکھایا جائے گا کہ کس طرح سے جعلی خبروں اور غلط اطلاعات کی نشاندہی کرکے انہیں روکا جائے۔ رواں ہفتے فیس بک کی نیوز فیڈ کے ٹاپ پر پبلک سروس کا اعلان پوسٹ کیا جائے گا جو پورے پاکستان کی کمیونٹی کو نظر آئے گا جس کے ساتھ جعلی خبروں سے بچاؤ پر مبنی نکات کے لنکس بھی ہیں۔

جعلی اکاﺅنٹس کا خاتمہ: جعلی اکاؤنٹس غلط اور گمراہ کن مواد پھیلانے کا بڑا ذریعہ ہوسکتے ہیں اور فیس بک انہیں اپنے پلیٹ فارم سے ہٹانے کے لئے بھرپور انداز سے کام کر رہا ہے ۔ فیس بک روزانہ رجسٹریشن کے عمل میں لاکھوں جعلی اکاؤنٹس کو بلاک کرتا ہے اور مسلسل اپنے ٹیکنیکل سسٹمز کی تعمیر اور انہیں اپ ڈیٹ کرنے کے لئے کام کیا جاتا ہے ۔ اس سارے عمل میں فیس بک کے غلط استعمال کی رپورٹ، اسکی شناخت اور خاتمے، جعلی اکاؤنٹس کی نشاندہی اور انکے خاتمے کے ساتھ اس بات کا بھی خیال رکھا جاتا ہے کہ کہیں کوئی صحیح اکاؤنٹ نشانہ نہ بن جائے ۔ فیس بک ان غیرمستند شدہ اکاؤنٹس کی شناخت میں مزید بہتری لیکر آیا ہے جس میں کسی ایکٹوٹی کے انداز کی مزید آسانی سے نشاندہی ہوجاتی ہے اور اس کام میں اکاؤنٹ کے مواد کا جائزہ لینے کی بھی ضرورت نہیں۔ مثال کے طور پر فیس بک کے سسٹمز کسی بھی مواد کی متعدد بار پوسٹنگز کی شناخت کرنے یا مواد تخلیق کرنے کے حجم میں کسی بھی قسم کی بے قاعدگی شناخت کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ رواں سال کی پہلی سہ ماہی میں فیس بک نے دنیا بھر میں تقریبا 6 ملین جعلی اکاؤنٹس کا خاتمہ کیا جن میں سے 98.5 فیصد ایسے اکاؤنٹس تھے جن کی نشاندہی کسی صارف کی رپورٹ کے بغیر کی گئی۔

بڑھتے ہوئے اشتہارات اور پیج ٹرانسپیرنسی: فیس بک اپنے پلیٹ فارم پر موجود پیجز اور اشتہارات میں مزید شفافیت لانے کے لئے نمایاں اقدامات کر رہا ہے ۔ کوئی بھی فیس بک پر پیجز سے ایکٹو اشتہارات کا جائزہ لے سکتا ہے۔ اس فیچر سے پاکستان اور دنیا بھر میں ہماری کمیونٹی کو فیس بک، انسٹاگرام، میسنجر اور ہمارے پارٹنر نیٹ ورک کے اشتہارات دیکھنے کی سہولت ملتی ہے، چاہے آپ کو وہ اشتہارات ظاہر نہ ہوں۔ لوگ پیجز سے متعلق مزید معلومات حاصل کرسکتے ہیں، چاہے وہ ان پیجز کو اشتہارات بھی نہ دیتے ہوں۔ مثال کے طور پر آپ فیس بک پیج قائم ہونے کی تاریخ اور اسکے نام تبدیل ہونے سے متعلق حالیہ تبدیلیاں ملاحظہ کرسکتے ہیں۔

نامناسب اشتہارات کے خلاف سختی سے نفاذ: فیس بک پر ہماری کمیونٹی کو ہمارے کمیونٹی اسٹینڈرڈز کا احترام کرنے کی ضرورت ہے۔ فیس بک اب اشتہار دینے والوں کیلئے مزید سخت گائیڈ لائنز رکھتا ہے ۔ اب سب سے معروف سوشل میڈیا پلیٹ فارم خودکار اور انسانی جائزے کے دونوں آپشنز استعمال کرتا ہے اور دونوں طرح کے جائزوں کے طریقوں میں بہتری لانے کے لئے جارحانہ اقدامات کئے جارہے ہیں۔ اشتہارات کے جائزہ کا مطلب ہے کہ صرف اشتہار کے مواد کا جائزہ نہیں لیا جاتا بلکہ اس بات کو بھی مدنظر رکھا جاتا ہے کہ وہ کس پس منظر میں دیا گیا ہے اور اسکی متوقع آڈینس کونسی ہے۔ فیس بک اپنے اشتہارات کے جائزے کے نظام میں تبدیلی لا رہا ہے تاکہ ان اشاروں پر مزید توجہ دی جائے۔ رواں سال فیس بک نے اپنے گلوبل اشتہارات کی جائزہ ٹیموں میں اپنے عملے کی تعداد میں اضافہ کیا ہے اور ہم مشین لرننگ میں مزید سرمایہ کاری کررہے ہیں تاکہ اس بات کو مزید بہتر انداز سے سمجھ سکیں کہ کب اشتہارات کو فلیگ کرنا ہے اور کب انہیں ختم کرنا ہے۔ رواں سال فیس بک اس بات کا بھی اعلان کرچکا ہے کہ اسکے پیجز کو اشتہارات کی اجازت نہیں ہوگی جو جعلی خبروں کو مسلسل شیئر کرتے ہیں۔

شہریوں کی شمولیت کو فروغ: فیس بک اس بات پر یقین رکھتا ہے کہ ایک باخبر کمیونٹی کے قیام میں اسکا اہم کردار ہے اور لوگوں کی تمام معلومات تک رسائی میں معاونت کے ساتھ انہیں جمہوری عمل میں حصہ لینے کی ضرورت ہے۔ الیکشن والے دن سے قبل کمیونٹی کی نیوز فیڈ میں سب سے اوپر میگا فون کی شکل کے ساتھ ووٹ دینے کی یاد دہانی کرائی جائے گی ۔ مزید یہ کہ فیس بک امیدواروں اور پارٹی پیجز کو محفوظ بنانے اور ہیکنگ و جعلی سازی روکنے کے لئے بھی کام کر رہا ہے ۔ فیس بک پاکستان میں ایسے پیجز کے ایڈمنز کو سیکورٹی ای امیلز بھیجنے کے ساتھ امیدواروں اور سیاسی جماعتوں کے لئے انتخابات کی ساکھ سے متعلق ویب سائٹ متعارف کرا رہا ہے ۔ یہ ویب سائٹ انگریزی اور اردو زبان میں سیاست دانوں اور سیاسی جماعتوں کے لئے بہترین طریقے اور تراکیب پیش کرے گی کہ کس طرح سے وہ اپنے فالوورز سے رابطہ کریں اور اپنے فیس بک پیجز اور اکاؤنٹس محفوظ رکھیں۔

انتخابی ادارے کے ساتھ تعاون: فیس بک مقامی حکام کے ساتھ مل جل کر کام کی اہمیت کا اعتراف کرتا ہے تاکہ مقامی سطح پر انتخابات میں شہریوں کی شرکت کی حوصلہ افزائی ہو۔فیس بک فعال انداز سے الیکشن کمیشن آف پاکستان کے ساتھ کام کر رہا ہے تاکہ انتخابات کی ساکھ برقرار رکھنے کے لئے ان کے کام میں تعاون کیا جائے۔ فیس بک نے اس ضمن میں الیکشن کمیشن کے حکام کو آگہی بھی فراہم کی ہے کہ کس طرح سے شفافیت بڑھانے، سیکورٹی بہتر بنانے اور تحقیقات کے لئے حکام کی معاونت کے ہدف کے ساتھ ہمارا پلیٹ فارم کام کرتا ہے۔ہم الیکشن کمیشن آف پاکستان کے ساتھ کام کرنے کے نئے راستوں کا جائزہ لے رہے ہیں۔ اس ضمن میں الیکشن کمیشن کی جانب سے 8300 ووٹر ایس ایم ایس سروس ایک یاد دہانی ہے جسے اس لئے تیار کیا گیا ہے تاکہ پاکستانی شہریوں کی اپنے ووٹر ریکارڈ اور پولنگ اسٹیشن سے متعلق معلومات تک آسان رسائی ہو۔

میڈیا میٹرز فار ڈیموکریسی کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر اسد بیگ نے کہا، “ہم پاکستان میں اظہار، میڈیا اور انٹرنیٹ کی آزادی کا دفاع کے لئے پرعزم ہیں۔ پاکستان میں لوگوں کو اپنی آواز بلند کرنے کے حوالے سے فیس بک کے کردار اور اہم معلومات تک رسائی اور رابطے کی استعداد کے ساتھ یہ قدرتی اور اہم پارٹنرز ہیں۔ ہم پاکستانیوں کو منصفانہ انداز سے انتخابات میں حصہ لینے کا موقع یقینی بنانے پر توجہ دیتے ہیں ۔”

شہری پاکستان کے ڈائریکٹر عرفات مظہر نے کہا، “ہم پاکستان میں شہریوں کی شمولیت اور جمہوریت کو فروغ دینے کے لئے فیس بک کے ساتھ کام کرنے پر پرجوش ہیں۔ جعلی خبروں کا پھیلاؤ روکنا انتخابات کی ساکھ یقینی بنانے کے لئے انتہائی اہم ہے۔ ہم امید کرتے ہیں کہ اس شراکت داری کے ذریعے ہم پاکستانیوں کی افسانہ سے حقائق کی جانب ادراک رکھتے ہوئے درکار ٹولز کے ساتھ مثبت سمت میں آگے بڑھیں گے۔ ”

اپنے پلیٹ فارم پر انتخابات کا تحفظ ان اہم ترین چیزوں سے ایک ہے جس پر ہم ابھی فیس بک پر کام کررہے ہیں۔ ہم جانتے ہیں کہ بہت کچھ کرنا ہے اور ہم مسلسل محنت سے کام جاری رکھیں گے اور اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ فیس بک سال 2018 میں پاکستان کے جمہوری عمل اور طویل المیعاد بنیادوں پر مثبت اور تعمیر کردار ادا کرے۔


متعلقہ خبریں