4 سالوں میں 5 لاکھ اسلحہ لائسنس جاری کیے جانے کا انکشاف

Weapon Licence

اسلام آباد: (زاہد گشکوری، ہیڈ ہم انویسٹی گیشن ٹیم) وزارت داخلہ کی جانب سے 4 سالوں میں 5 لاکھ اسلحہ لائسنس جاری کیے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔

ہم نیوز انویسٹیگیشن ہیڈ کے مطابق وزارت داخلہ کی جانب سے 4 سالہ دور حکومت میں ایک لاکھ 21 ہزار ممنوعہ اسلحہ لائسنس بھی جاری کیے جانے کا انکشاف ہوا۔

سرکاری اعداد و شمار کے مطابق ایک لاکھ 17 ہزار ممنوعہ اسلحہ لائسنس پرائیویٹ شہریوں کو جاری کیے گئے ہیں۔

ذرائع کے مطابق وزارت داخلہ نے سپریم کورٹ کے حکم پر بڑے پیمانے پر غیرقانونی اسلحہ لائسنس جاری ہونے کی ریکارڈ کی چھان بین شروع کر دی ہے۔ ایک لاکھ سے زائد ایس ایم جیز کے لائسنس بھی جاری کیے گئے ہیں۔

پی ڈی ایم کی حکومت نے 40 ہزار اسلحہ لائنس جاری کیے۔ پی ٹی آئی کی حکومت نے 70 ہزار اسلحہ لائسنس جاری کیے۔ بقیہ اسلحہ لائسنس پاکستان پیپلز پارٹی اور ن لیگ کی حکومتوں میں جاری کیے گئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: بھکر میں پولیس کی کارروائی، 2 دہشتگرد مارے گئے

ذرائع کے مطابق تحقیقات کے عمل میں 21 ہزار اسلحہ لائسنس جعلی نکلے جس کا ریکارڈ نادرا میں موجود نہیں تھا۔

حکام کے مطابق 37 اسلحہ لائسنس صدر آصف علی زرداری کو جاری کیے گئے۔ جہانگیر خان ترین کو 6، نواز شریف کو 7 اور فریال تالپورکو 9 اسلحہ لائسنس جاری کیے گئے۔ ڈاکٹر فہمیدہ مرزا اور ان کے شوہر کو 25 اسلحہ لائسنس جاری ہوئے۔

یہ بھی پڑھیں: خیبرپختونخوا میں شادی بیاہ اوردیگر تقاریب میں آتش بازی پر مکمل پابندی کا فیصلہ

اعداد و شمار کے مطابق پی ڈی ایم حکومت کے آخری ماہ میں اراکین اسمبلی کے 150 سے زائد لیٹر پیڈز پر 5 ہزار اسلحہ لائسنس جاری کیے گئے۔ وفاقی وزیر ناصر اقبال بوسال کے لیٹر پیڈ پر 50 اسلحہ لائسنس جاری ہوئے۔

وفاقی وزیر رانا تنویر کے لیٹر پیڈ پر 37 ممنوعہ اسلحہ لائسنس کا اجراء کروایا گیا۔ سینیٹر روبینہ خالد کے لیٹر پیڈ پر 24 ممنوعہ لائسنس جاری ہوئے۔ سابق رکن قومی اسمبلی نور الحسن تنویر کے لیٹر پیڈ پر 18 لائسنس جاری ہوئے۔ شاہ زین بگٹی کو 11 اور کئی دوسرے سیاستدانوں اور عام شہریوں نے بھی اسلحہ لائسنس حاصل کیے۔

وزارت داخلہ کو اسلحہ لائسنس فیس کی مد میں ایک ارب روپے سے زائد ریونیو بھی ملا۔

وزارت داخلہ حکام کے مطابق اگلے مہینے وزارت داخلہ لاکھوں کی تعداد میں اسلحہ لائسنس جاری کرنے پر تفصیلی رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرائے گی۔ اسلحہ لائسنس کے تمام ریکارڈز کی چھان بین جاری ہے۔ جلد رپورٹ سپریم کورٹ کو پیش کر دی جائی گی۔


ٹیگز :
متعلقہ خبریں