کوئٹہ سے تفتان جانے والی بس سے نو مسافر اتار کر قتل کر دیے گئے، تمام لاشیں نوشکی کے پہاڑی علاقے میں پل کے نیچے سے ملیں، مقتولین کے جسم کے مختلف حصوں پر گولیاں ماری گئیں۔
مسلح ملزمان نے بس روک کر مسافروں کو اغوا کیا اور اس کے بعد انہیں گولیاں مار کر قتل کردیا۔ ایس پی نوشکی کا کہنا تھا کہ جاں بحق 9افراد کا تعلق منڈی بہاوالدین اور گوجرنوالہ سے تھا،جاں بحق ہونے والے مزدور تھے اور وہ کوئٹہ سے تفتان جا رہے تھے۔
بہاولنگر واقعہ، تحقیقات کیلئے جوائنٹ انکوائری ٹیم تشکیل
ایس پی کا کہنا تھا کہ مسلح افراد نے سلطان چڑھائی کے مقام پر ایک اور گاڑی پر بھی فائرنگ کی، جس کے نتیجے میں نوشکی سے تعلق رکھنے والے 2 افراد جاں بحق ہو گئے،فائرنگ کے نتیجے میں رکن اسمبلی غلام دستگیر کے بھائی سمیت 5 افراد زخمی ہوئے۔
وزیراعلیٰ بلوچستان نے نوشکی میں بے گناہ مسافروں کے قتل کی مذمت کی ہے اور جاں بحق افراد کے اہل خانہ سے تعزیت کا اظہار کیا ہے۔
وزیراعلیٰ بلوچستان کا کہنا تھا کہ واقعے میں ملوث دہشت گردوں کو معاف نہیں کیا جائے گا، مسافروں کا قتل غیر انسانی فعل اور ناقابل معافی جرم ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ دہشتگردوں کو منطقی انجام تک پہنچائیں گے۔