قائرہ: حماس اور اسرائیل کے درمیان مذاکرات، عید کے موقع پر جنگ بندی کا امکان

قائرہ

حماس اور اسرائیل کے درمیان مصر کے دارالحکومت قاہرہ میں غزہ جنگ بندی سے متعلق مذاکرات جاری ہیں، اس دوران اسرائیلی فوج جنوبی غزہ سے دستبردار ہوگئی ہے۔

سعودی خبر رساں ادارے کے مطابق مصر اور قطر کی ثالثی میں اسرائیل اور حماس کے درمیان ہونے والے مذاکرات میں اہم پیشرفت سامنے آئی ہے۔ فریقین کے درمیان بنیادی اور متنازع نکات پر اتفاق ہوگیا ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مذاکرات میں سی آئی اے چیف، موساد کے سربراہ رونن بار اور قطری وزیراعظم نے بھی شرکت کی۔ حماس اور اسرائیل دونوں نے اپنے اپنے وفود کی مذاکرات میں شرکت کی تصدیق کردی ہے۔

غزہ پٹی پر 10 لاکھ افراد فاقہ کشی کے دہانے پر پہنچ گئے ہيں، سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ

مذاکرات میں معاہدے کے بنیادی نکات پر اتفاق کے بعد قطر اور حماس کے وفود واپس روانہ ہو گئے ہیں جبکہ امریکا اور اسرائیل کے وفود کچھ گھنٹوں بعد روانہ ہوں گے۔

غزہ جنگ بندی پر ہونے والے مذاکرات سے متعلق اسرائیلی اخبار نے مصری ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ عید کے موقع پر جنگ بندی ہوسکتی ہے۔ اس کے برعکس حماس سمیت مذاکرات میں شامل دیگر فریقین نے مصری ٹی وی کی مذاکرات میں پیشرفت سے متعلق خبر پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔

دوسری طرف اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے اعلان کیا ہے کہ قیدیوں کی واپسی تک جنگ بندی نہیں کی جائے گی۔ تاہم اسرائیل میں اس وقت نیتن یاہو کے خلاف احتجاجی مظاہرے شدت اختیار کرگئے ہیں۔

امریکی خفیہ اداروں نے اسرائیل پر ایرانی حملے کا خدشہ ظاہر کر دیا

خیال رہے کہ غزہ پر اسرائیلی حملوں کو 6 ماہ مکمل ہونے کے بعد شہداء کی تعداد 33 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔ شہید فلسطینیوں میں 13 ہزار سے زائد تعداد بچوں کی ہے جبکہ 2 سال سے کم عمر کے 31 فیصد بچے شدید غذائی قلت کا شکار ہیں۔

اسرائیلی حملوں میں اب تک غزہ کی 70 فیصد آبادی بے گھر، 56 فیصد عمارتیں تباہ اور 227 مساجد کو شہید کیا گیا ہے۔ قابض فورسز نے مغربی کنارے پر 456 سے زائد فلسطینی شہید کیے۔


متعلقہ خبریں