نئی دہلی: بھارت میں متنازع شہریت قانون کے نفاذ کیخلاف شہری سڑکوں پر نکل آئے اور احتجاج کیا۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی حکومت کی جانب سے عام انتخابات کے اعلان سے قبل ہی نافذ کیے گئے متازع قانون کے خلاف احتجاج کا سلسلہ شروع ہو گیا۔
بھارت میں متنازع قانون کے نافذ ہوتے ہی مشرقی ریاست آسام اور جنوبی ریاست تامل ناڈو میں احتجاج کا سلسلہ سب سے پہلے شروع ہوا تاہم سیکیورٹی فورسز کے ساتھ جھڑپوں کا کوئی واقعہ رپورٹ نہیں ہوا۔
بھارتی ریاست تامل ناڈو کے دارالحکومت چنائی میں مظاہرین نے کینڈل لائٹ مارچ کیا اور متنازع شہریت قانون کے خلاف نعرے لگائے جبکہ آسام میں مظاہرین نے قانون کی کاپیاں جلائیں اور رات گئے احتجاج کے دوران نعرے لگائے جبکہ مقامی اپوزیشن جماعتوں نے ہڑتال کا اعلان کر دیا۔
یہ بھی پڑھیں: رمضان المبارک ، اسرائیل نے مسلمانوں کے مسجد اقصیٰ میں داخلے پر پابندی لگا دی
ریاست کیرالا کی حکمران جماعت کمیونسٹ پارٹی (مارکسسٹ) نے بھی اس قانون کے خلاف احتجاج کا اعلان کر دیا اور کیرالا کے وزیر اعلیٰ پینارائی ویجایان نے کہا کہ کیرالا اس فرقہ پرست اور تقسیم کرنے والے قانون کے خلاف متحد ہو کر کھڑی ہو گی۔
واضح رہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) حکومت نے متنازع شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) گزشتہ روز نافذ کر دیا جس کا مقصد مسلم اکثریتی جنوبی ایشائی ممالک سے آنے والے غیر مسلم مہاجرین کو شہریت کے حصول میں آسانی پیدا کرنا ہے۔
مذکورہ قانون کے خلاف 2019 میں بدترین احتجاج ہوا تھا اور مذہبی فسادات بھی برپا ہوئے تھے جس کے نتیجے میں درجنوں مسلمانوں کو شہید کیا گیا تھا۔