عراقی حکومت نے آٹھ بینکوں پر ڈالرز میں ڈیل کرنے پر پابندی عائد

ڈالرز

عراقی حکومت نے آٹھ مقامی بینکوں پر پابندی عائد کر دی ہے کہ وہ امریکی کرنسی ( ڈالرز ) کی ٹرانزیکشن نہیں کریں گے۔

یہ پابندی امریکی وزارت خزانہ کے ایک سینئر افسر بریان نیلسن کے عراقی دورے کے بعد سامنے آئی جو امریکی وزارت خزانہ میں پابندیاں لگانے والے شعبے سے وابستہ ہیں۔

امریکی وزارت خزانہ کے اس ذمہ دار کی عراقی حکومت اور وزارت خزانہ میں ملاقاتوں کے بعد کے اس سامنے آنے والے نتیجے کو امریکہ کی وزارت خزانہ کی طرف سے سراہا گیا۔

ڈالر کی قیمت مزید گر گئی ، اسٹاک مارکیٹ میں استحکام برقرار

عراقی حکومت نے موقف اختیار کیا کہ یہ فیصلہ بینکوں میں فراڈ پر مبنی لین دین کی روک تھام کے لیے کیا گیا۔پابندی کے تحت اب یہ آٹھوں بنک عراق کے مرکزی بنک کے ساتھ ڈالروں کی ٹرانزیکشن کی سہولت سے بھی محروم کر دیے گئے ہیں۔

ان پابندیوں کی زد میں آنے والے بینکوں میں احسور بین الاقوامی بنک برائے سرمایہ کاری، عراقی بنک برائے سرمایہ کاری، کردستان بین الاقوامی اسلامی ترقیاتی بنک برائے سرمایہ کاری، الھدی بنک، الجنوب بنک برائے سرمایہ کاری، عریبیہ اسلامی بن اور حمورابی کمرشل بنک شامل ہیں۔

امریکی وزارت خزانہ کے ترجمان نے عراق کی طرف سے ڈالرز بارے اس اقدام کی تعریف کی گئی ہے، نیز اس توقع کا اظہار کیا گیا ہے کہ عراقی مرکزی بنک اس سمت میں اقدامات جاری رکھے گا تاکہ عراق کے بنکاری نظام کے غلط استعمال کی روک تھام ہو سکے۔


متعلقہ خبریں