توشہ خانہ اور سائفر کیس کے فیصلے کیخلاف ہم ہائیکوٹ میں اپیل فائل کریں گے، بیرسٹر گوہر


پاکستان تحریک انصاف کے نامزد چیئرمین بیرسٹرگوہر نے عمران خان اور بشری بی بی کیخلاف فیصلے پر کہا ہے کہ جس طرح ٹرائل کو چلایا گیا یہ بالکل غیر آئینی اور غیر قانونی تھا۔ 

ہم نیوز کے پروگرام” فیصلہ آپ کا عاصمہ شیرازی کیساتھ” میں گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر نے کہا کہ نیب قوانین کے مطابق 6 ماہ میں ٹرائل کو مکمل کرنا ہوتا ہے، جسے عدالت نے ایک ماہ میں مکمل کر لیا۔ ہمیں جراح کرنے کی اجازت نہیں دی گئی۔

الیکشن کمیشن نے ووٹرز اور عملے پر بڑی پابندی لگا دی

انہوں نے کہا کہ بشریٰ بی بی گرفتاری دینے نہیں کیس کیلئے جا رہی تھیں، ہمیں گواہ بھی پیش کرنے نہیں دیا گیا،  عمران خان کی اہلیہ کا توشہ خانہ کیس کے ساتھ کوئی تعلق نہیں، جتنے بھی تحفے آئے تھے وہ چیئرمین پی ٹی آئی کے تھے، ان میں کسی بھی تحفے کی ایک رسید پر بشریٰ بی بی کا نام تک نہیں ہے۔

توشہ خانہ کیس ایک غلط کیس تھا۔  ججز صاحبان نے فیصلہ سنانے میں آدھا گھنٹہ بھی نہیں لگایا، توشہ خانہ کیس جوڈیشری کیلئے بھی ایک ٹیسٹ کیس ہے، کل بشریٰ بی بی کے بیان ریکارڈ کراتے وقت جج 5مرتبہ اٹھ کر چلے گئے۔

پی کے 91 ،22 اوراین اے 8 میں الیکشن ملتوی

بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ توشہ خانہ اور سائفر کیس کے فیصلوں کیخلاف ہم اسی ہفتے ہائیکوٹ میں اپیل فائل کریں گے، اپیل کا حق ہمارے پاس موجود ہے۔ سابق چیئرمین پی ٹی آئی ہر کیس کی سماعت کےدوران پیش ہوئے۔

ہمیں انوسٹی گیشن افسر کے بیان کی کاپی بھی نہیں دی گئی۔ ریکارڈ دیکھ کر ہم نے ان کے بیان کا جواب تیار کیا ہے،  ہم پورے ایک سسٹم کیخلاف لڑ رہے تھے، ڈیڑھ ارب روپے جرمانہ آج تک کسی پر نہیں ہوا۔

انکا مزید کہنا تھا کہ عدلیہ کسی صورت کسی کے خلاف استعمال نہیں ہونی چاہیے، نوازشریف کے ساتھ زیادتی ہوئی ہے تو وہ بھی نہیں ہونی چاہیے اور آئندہ کسی کے ساتھ ایسا نہیں ہونا چاہئے۔  ہم سب کو سنجیدگی کا مظاہرہ کرنا چاہئے اور پاکستان اور جمہوریت کیلئے سب کو آگے بڑھناچاہئے۔

 

 


متعلقہ خبریں