امریکا میں پہلی بار قتل کے مجرم کو نائٹروجن گیس کے ذریعے سزائے موت دی گئی

نائٹروجن گیس

امریکا میں قتل کے ایک مجرم کو نائٹروجن گیس کے ذریعے سزائے موت دے دی گئی ہے۔

وائس آف امریکا کے مطابق ریاست الاباما کے حکام نے میڈیا کو بتایا ہے کہ گزشتہ روز ریاست الاباما کی جیل میں قتل کے مجرم کینتھ سمتھ کو نائٹروجن گیس کے ذریعے سزا ئے موت دی گئی اور یہ امریکا میں نائٹروجن گیس سے کسی بھی مجرم کی موت کی سزا پر عمل درآمد کا پہلا کیس ہے۔

حکام نے کہا کہ مجرم کے چہرے پر ایک ماسک لگایا گیا جس کے ذریعے نائٹروجن گیس کا اخراج کیا گیا جو مجرم کے لیے آکسیجن گیس کے خاتمے کا سبب بنی۔ اس سے قبل ریاست الاباما میں کسی بھی مجرم کی سزائے موت پر عمل درآمد کے لیے مہلک انجکشن کا استعمال کیا جاتا تھا۔

کینیڈا نے غیر ملکی طلبہ کی آمد پر دو سال کے لیے پابندی عائد کردی

واضح رہے کہ ایک امریکی جج نے رواں سال 10 جنوری کو اپنے ایک فیصلے میں سزائے موت کے اس نئے طریقہ کار کے استعمال کی اجازت دی تھی۔

امریکا کی ان ریاستوں میں جہاں سزائے موت کا قانون موجود ہے، وہاں اب بھی زہر کے انجکشن کے ذریعے موت کی سزا دی جاتی تھی، تاہم3 ریاستوں الاباما، مسی سپی اور اوکلاہوما کو نائٹروجن گیس کے ذریعے سزائے موت پر عمل درآمد کی منظوری مل چکی ہے۔


متعلقہ خبریں