بھارت کے مالدیپ سے بھی تعلقات خراب ہو گئے


مالے: مالدیپ کے نومنتخب صدر محمد معیزو نے عہدہ سنبھالنے کے بعد برسوں پرانی روایت توڑتے ہوئے پہلا سرکاری دورہ بھارت کا کرنے سے انکار کر دیا۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق مالدیپ کے نو منتخب صدر محمد معیزو نے مودی سرکار کی مداخلت کے خلاف اٹھ کھڑے ہوئے اور انہوں نے بھارت کے مالدیپ کے وسائل پر قابض ہونے کا خواب چکنا چور کر دیا۔

مالدیپ کے صدر محمد معیزو نے برسوں پرانی روایت توڑتے ہوئے اپنا پہلا سرکاری دورہ بھارت کا کرنے کے بجائے ترکیہ جانے کا اعلان کر دیا اور تمام ہندوستانی فوجیوں کو بھارت واپس جانے کا حکم دے دیا۔

محمد معیزو نے مالدیپ میں بھارتی فوج کی موجودگی کو ملکی استحکام کے لیے خطرہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ پارلیمانی منظوری کے بغیر غیر ملکی فوجیوں کی مالدیپ میں تعیناتی آئین کے منافی اور بین الاقوامی قدروں کے خلاف ہے۔

یہ بھی پڑھیں: بنگلہ دیش انتخابات ، حکمران جماعت عوامی لیگ کو واضح برتری ، حسینہ واجد کا 5 ویں بار وزیر اعظم بننے کا امکان

مالدیپ کے نومنتخب صدر نے بھارت کو مالدیپ کے اندورنی معاملات میں مداخلت سے واضح طور پر متنبہ کیا اور مالدیپ کے وزرا نے بھی مودی سرکار کو سوشل میڈیا پر تنقید کا نشانہ بنایا۔

صدارت کا منصب سنبھالنے کے بعد محمد معیزو نے بھارت سے تعلقات کو پس پشت ڈالتے ہوئے مالدیپ کی خارجہ پالیسی کو ازسرنو ترتیب دینے کا اعلان بھی کر دیا۔

دوسری جانب تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ مالدیپ کی جانب سے بھارت کو یہ کھلی بغاوت اور براہ راست نشانہ بنانے کا پیغام ہے۔

یاد رہے کہ خالصتان تحریک کے سکھ رہنماؤں کے قتل کی سازش پر ملکی مداخلت کے تناظر میں بھارت کے پہلے ہی کینیڈا اور امریکہ کے ساتھ تعلقات تناؤ کا شکار ہیں اور لداخ کے معاملے میں چین بھی بھارت سے ناراض ہے۔


متعلقہ خبریں