زاہد گشکوری: سولہ سیاسی جماعتوں کے 1076 حمایت یافتہ امیدواروں کے کاغذات نامزدگی مسترد ہوئے ہوئے ہیں، جبکہ 2164 ازاد امیدواروں کے کاغزات نامزدگی مسترد کردیے ہیں۔
ہم انویسٹگیشن ٹیم نے مسترد ہونے والے 3240 کاغذات نامزدگی کی تحقیقات کی ہے جس سے معلوم ہوتا ہے کہ الیکشن کمیشن کے ضلعی دفاتر کو 28626 امیدواروں کی موصول نامزدگیوں کا 88 فیصد ریکارڈ موصول ہوچکا ہے۔
زرائع نے مزید بتایا ہے کہ 27 ہزار سے زائد یعنی 96 فیصد امیدواروں نے کاغذات نامزدگی میں اپنی سیاسی وابستگی کا خانہ خالی چھوڑا دیا ہے، تحقیقات سے پتہ چلتا ہے کہ تحریک انصاف کے حمایت یافتہ امیدواروں کی تعداد 624 ہے جن کے کاغذات نامزدگی مسترد کردیے گئے ہیں۔
تحقیقات سے پتہ چلتا ہے کہ تحریک انصاف کے حمایت یافتہ مجموعی طور پر 2620 امیدواران نے 2024 کے عام انتخابات کی قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے 859 جنرل سیٹوں کیلیے اپنے کاغذات جمع کرائے تھے۔
سرکاری اعدادوشمارسے معلوم ہوتا ہے کہ تحریک انصاف کے حمایت یافتہ 1996 امیدواران کے منظور اور 624 قومی اور صوبائی اسمبلیوں کیلیے کاغذات مسترد ہوئے، پاکستان پیپلزپارٹی کے حمایت یافتہ 84 امیدواروں کے کاغذات مسترد کیے گیے ہیں جبکہ پاکستان مسلم لیگ نواز کے حمایت یافتہ 76 امیدواروں کے کاغذات مسترد ہوئے۔
تحقیقات سے مزید پتہ چلتا ہے کہ تحریک لبیک پاکستان کے حمایت یافتہ 46 امیدواروں کے کاغذات بھی مستردکئے گئے ہیں، جے یو ائی فضل کے حمایت یافتہ 41 امیدواروں کے کاغذات مسترد ہوئے ہیں۔
تحقیقات سے معلوم ہوتا ہے کہ ڈی ار اوز نے بلوچستان نیشنل پارٹی کے حمایت یافتہ 32 جبکہ پختونخواہ ملی عوامی پارٹی کے حمایت یافتہ 29 امیدواروں کے کاغذات مسترد کئے ہیں۔
ایم کیو ایم پاکستان کے حمایت یافتہ 25 امیدواروں کے کاغذات مسترد ہوئے جبکہ عوامی نیشنل پارٹی کے حمایت یافتہ21 امیدواروں کے کاغذات مسترد ہوئے۔ تحقیقات سے معلوم ہوتا ہے کہ کاغزات مسترد ہونے والے 98 امیدواروں کو بلوچستان عوامی پارٹی، تحریک انصاف پارلیمنٹیرین، پاکستان استحکام پارٹی، جماعت اسلامی، نیشنل پارٹی، عوامی مسلم لیگ اور جی ڈی اے کی حمایت حاصل تھی۔