17 ہزار 773 پاکستانیوں کے غیر قانونی طریقے سے یورپ منتقل ہونے کا انکشاف


پاکستان سے گزشتہ تین سال میں 17 ہزار 773 افراد غیر قانونی طریقے سے یورپ منتقل ہوئے۔ وزارت داخلہ نے پاکستان سے غیر قانونی طریقے سے یورپ جانے والوں کی تفصیلات سینٹ میں پیش کر دیں۔

سرکاری اعدادوشمار کے مطابق پچھلے 34 ماہ میں یومیہ 146 پاکستانی بیرون ممالک سے ڈی پورٹ کیے گئے جبکہ یومیہ 17 پاکستانی غیرقانونی طریقے سے یورپ میں داخل ہوئے۔

سال 2022 میں 12 ہزار 837 افراد پاکستان سے غیر قانونی طریقے سے یورپی ممالک گئے جبکہ 2021 میں سب سے کم 1 ہزار 270 اور 2023 میں اکتوبر تک 3 ہزار 666 افراد غیر قانونی طریقے سے منتقل ہوئے۔

ویزا قوانین میں تبدیلی، برطانیہ نے غیر ملکی طلبہ کو اہلخانہ کو ساتھ لانے سے روک دیا

دستاویز سے پتہ چلا ہے کہ ترکی میں سب سے زیادہ 15 ہزار 40 افراد، یونان میں 1 ہزار 377 جبکہ جرمنی میں 962 افراد غیر قانونی طریقے سے داخل ہوئے۔
دوسری جانب گزشتہ تین سال میں پاکستان ڈی پورٹ کیے جانے والوں کی کل تعداد 1 لاکھ 54 ہزار 205 ریکارڈ کی گئی۔ 2021 میں سب سے زیادہ 58 ہزار 758 افراد کو بیرون ممالک سے پاکستان ڈی پورٹ کیا گیا، علاوہ ازیں 2022 میں 51 ہزار 869 جبکہ 2023 میں اکتوبر تک 43 ہزار 578 افراد کو بیرون ممالک سے پاکستان ڈی پورٹ کیا گیا۔

دستاویز کے مطابق ایف آئی اے امیگریشن کی طرف سے 4 کروڑ 21 لاکھ سے زائد ٹریفک کو ہینڈل کیا گیا، جن میں سے 2 کروڑ تک آنے والے افراد جبکہ 2 کروڑ 21 لاکھ سے زائد افراد کو روانگی پر ہینڈل کیا گیا۔

علاوہ ازیں ناکافی یا جعلی دستاویزات پر پرواز سے اتارے گئے تارکین وطن کی کل تعداد 44 ہزار 283 ریکارڈ کی گئی۔ 2022 میں 19 ہزار 55 تارکین وطن ناکافی یا جعلی دستاویزات پر پرواز سے اتارے گئے، 2023 میں اکتوبر تک 18 ہزار 454 جبکہ 2021 میں 6 ہزار 774 تارکین وطن کو ناکافی یا جعلی دستاویزات پر پرواز سے اتارا گیا۔

تعلیم اور تجربے کی شرط ختم، کینیڈا نے سٹارٹ اپ ویزا پروگرام شروع کردیا

غیر قانونی طور پر بین الاقوامی سرحدوں کو عبور کرنے والے تارکین وطن کی موت کے کیسز ایف آئی اے کو رپورٹ نہیں کیے جاتے، آخری رپورٹ شدہ کیس یونانی کشتی کا سانحہ اپریل 2023 میں پیش آیا تھا، ایف آئی اے نے یونان کشتی حادثے کے متاثرین کا سراغ لگانے کے لیے ایک آپریشن شروع کیا تاکہ کیس کے پیچھے ملوث انسانی سمگلروں کا پتہ لگایا جا سکے۔ مجموعی طور پر 281 متاثرین کو پاکستانی شہری بتایا گیا، 15 متاثرین کی شناخت سفارتی ذرائع سے فراہم کردہ معلومات کی بنیاد پر بائیو میٹرک یا ڈی این اے کے ذریعے کی گئی۔

انسانی اسمگلنگ کو روکنے کے لیے ایف آئی اے کی جانب سے درج ذیل اقدامات کیے گئے ہیں۔ دستاویز کے مطابق 281 متاثرین کی شناخت کی گئی جبکہ 193 افراد کو ایف آئی آرز میں نامزد کیا گیا، دوسری جانب 240 انسانی اسمگلر کی شناخت کئے جانے کے بعد 89 کو ایف آئی آرز میں نامزد کیا گیا، علاوہ ازیں 35 سمگلر بیرونی ممالک میں ہیں۔

انسانی اسمگلر کے خلاف گزشتہ 3 سال میں ایک ہزار 42 مقدمے درج ہوئے، درج مقدمات میں سے 572 کیسز پر چالان جمع کیا گیا جبکہ 494 سمگلر اور ایجنٹوں کو گرفتار کیا گیا، کیسز اور چالان میں مطلوب 499 افراد کو سزا دی گئی۔


متعلقہ خبریں