پی ٹی آئی کے رہنما علی محمد خان نے کہا ہے کہ تاریخ میں پہلی بار ورچوئل جلسے کا کنسپٹ لے کر آئےہیں۔
پروگرام پاکستا ن ٹونائٹ میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جیسے کورونا کے بعد آن لائن میٹنگز شروع ہوئیں ایسے ہی تبدیلی آ رہی ہے۔
پاکستان میں ٹوئٹر اور یوٹیوب کی سروس ڈائون ہو گئی
جہاں بہت سرگرمیاں ہو رہی ہیں وہاں خبریں ہیں کہ سوشل میڈیا کے لنک ڈاون کر دیں گے۔
یہ بہت بڑی سرگرمی ہو گی اور تاریخ رقم ہو گی ،تحریک انصاف کیلئے ورچول جلسہ کرنے والوں کو سیلوٹ پیش کرتا ہوں ۔
جو لوگ باہر بیٹھے ہیں وہ پاکستان سے محبت کرتےہیں ،جو لوگ باہر بیٹھے ہیں ان کے خاندان تو پاکستان میں موجود ہیں۔
گوگل پلے موویز اور ٹی وی ایپس کو بند کرنے کا فیصلہ
پاکستان میں روزگار کے مواقع نہیں،75سال میں سابق چیئرمین پی ٹی آئی کو صرف ساڑھے 3سال دیئے گئے۔
چیف جسٹس آف پاکستان کو سراہتا ہوں ،عدالت اس لیے بھی لگی کہ ہم الیکشن وقت پر چاہتے تھے جو اچھا ہوا۔
سپریم کورٹ پر پورا اعتماد ہے ، الیکشن 8فروری کو ہی ہوں گے ،ہمارے کنونشن نہیں ہونے دئیے جا رہے ۔
ہمارے لوگوں کو سیاسی سرگرمی کرنے نہیں دی جارہی ،کون کہہ رہا ہے 9مئی کے ملزمان کو نہ پکڑیں ،باقی ورکرز سپورٹر ہیں ان کا کیا ۔
زمینوں کا ریکارڈ اور ڈومیسائل کا حصول،سندھ بھر میں آن لائن سروس کا آغاز
ہم پنجاب ، بلوچستان اور سندھ میں جلسے بھی کریں گے اور کنونشن بھی کریں گے۔الیکشن شیڈول آ گیا ہے تو ہم بھی باقی جماعتوں کی طرح میدان میں ہوں گے۔
باقی سب کو سردی لگ رہی ہے،ہم کہہ رہے ہیں جو ہم پر ظلم کر رہے ہیں اور جیلوں میں ڈال رہے ہیں ان پر اعتماد نہیں ۔
ہم نے اپنی جوڈیشری پر اعتماد کیا ہے ،کیا ڈپٹی کمشنرز نے آئین پر حلف نہیں لیا ،ہمیں دیوار سے لگا یا گیا۔
کسی جماعت کا لیڈر جوڈیشری کیلئے جیل نہیں گیا مگر سابق چیئرمین گئے ہیں۔اگر آج جوڈیشری آزاد ہے تو ہمارے جیسے وکیلوں اور ورکرز کی وجہ سےہے۔
حکومت پاکستان کا امیر کویت کی وفات پر ایک روزہ ”قومی یوم سوگ” منانے کا اعلان
ہم کہتے ہیں ہمیں انتظامیہ پر نہیں عدلیہ پر اعتماد ہے ،معافی کی بات نہیں ، عمیر نیازی آ کر وضاحت کریں گے۔
ہم سپریم کورٹ کیلئے نکلے تھے ،ہم نے ادارے کو مضبوط اور سپورٹ کرنا ہے۔