قائداعظم سے اختلاف کفر نہیں، دو ریاستی حل ہی فلسطین کا واحد حل ہے، نگران وزیراعظم

'صاف اور شفاف انتخابات کی ضمانت نہیں دے سکتے'، نگران وزیراعظم

نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ قائد اعظم محمد علی جناح نے اسرائیل کے معاملے پر جو رائے دی تھی اس سے اختلاف کرنا کفر نہیں ہوگا۔

نجی ٹی وی چینل کو دیے گئے ایک انٹرویو میں انہوں نے غزہ میں جاری کشیدگی کے حوالے سے اظہار خیال کیا۔ انہوں نے کہا کہ دو ریاستی حل ہی مسئلہ فلسطین کا واحد حل ہے اور یہ تجویز پاکستان یا میں نے نہیں دی۔

ہر حکومت کو اظہار رائے زہر لگتا ہے، آزادی اظہار کا حق سب کو ہے، نگراں وزیراعظم

انوار الحق کاکڑ کا کہنا تھا کہ فلسطین کا دو ریاستی حل دنیا دے رہی ہے، یہ تاثر درست نہیں کہ فلسطین کا دو ریاستی حل ہم نے دیا۔ اس پر بحث ہو سکتی ہے کہ یہ ہونا چاہیے یا نہیں۔

انہوں نے کہا کہ اگر پاکستان کی پارلیمان اور تمام سیاسی جماعتیں اور انٹیلی جنس ایجنسیاں سوچ بچار کرکے قائداعظم کی رائے سے مختلف نتیجے پر پہنچتی ہیں تو یہ کفر کے زمرے میں نہیں آتا۔

کشمیر کیلئے 300 بار بھی جنگ لڑنے کو تیار ہیں، انوار الحق کاکڑ

نگران وزیراعظم نے کہا جس طرح بچے شہید ہورہے ہیں، مجھے بتائیں حل کیا ہے؟ فلسطینیوں سے پوچھیں کہ وہ کیا چاہتے ہیں؟ میرے اور جو کانفرنس کرا رہے ہیں انکے بچے شہید نہیں ہورہے ہیں۔


متعلقہ خبریں