تجارتی پابندی کے باوجود بھارتی دھاگہ اسمگلنگ کے ذریعے پاکستان آنے کا انکشاف


اسلام آباد( شہزاد پراچہ)تجارتی پابندی کے باوجود بھارتی دھاگہ چار ممالک بشمول متحدہ عرب امارات (یو اے ای)، ملائیشیا، انڈونیشیا اور تھائی لینڈ سے اسمگل ہو کر پاکستان آنے کا انکشاف ہوا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈائریکٹوریٹ آف کسٹمز انٹیلی جنس اینڈ انویسٹی گیشن کراچی نے ڈائریکٹر ہیڈ کوارٹر کسٹمز I&I اسلام آباد کو خط لکھا ہے کہ وہ تمام فیلڈ فارمیشنوں کو دبئی، ملائیشیا، انڈونیشیا اور تھائی لینڈ سے آنے والے دھاگے کے حوالے سے معلومات فراہم کرتے ہوۓ اقدامات کیے جائے۔

ذرائع نے بتایا کہ ڈائریکٹوریٹ آف کسٹمز آئی اینڈ آئی کراچی کے پاس مصدقہ اطلاعات ہیں کہ ہندوستانی یارن اب بھی دبئی، ملائیشیا، انڈونیشیا اور تھائی لینڈ کے راستے پاکستان پہنچ رہا ہے۔ان ممالک سے بھارتی دھاگے کے کنٹینزز لیبل اور پیکنگ لگا کر پاکستان بھیج دیے جاتے ہیں۔

ذرائع نے مزید بتایا کہ 20-2019 کے بعد ان ممالک سے یارن کی درآمد میں خاطر خواہ اضافہ ہوا ہے۔پاکستان نے 20-2019 میں متحدہ عرب امارات سے 69 ملین روپے کا 141میٹرک ٹن کا دھاگہ درامد کیا اسی طرح 21-2020 میں 231 ملین روپے کا 666 میٹرک ٹن، 22-2021 میں 355 ملین روپے کا 1018میٹرک ٹن اور 23-2022 میں890 میڑک ٹن کا 139 ملین روپے کا دبئی سے دھاگہ درآمد کیاگیا۔

اسی طرح پاکستان نے 20-2019میں ملائیشیا سے 2.1 ارب روپے کا 10608 میڑک ٹن، 21-2020 میں 2.5 ارب روپے کا 15149 میڑک ٹن، 22-2021 میں 4.5 ارب روپے کا 18,154 میڑک ٹن اور 23-2022میں 5 ارب 95 کروڑ روپے کا 19266 میڑک ٹن دھاگہ ملائیشیا سے درآمد کیا ہے۔

مزید برآں، پاکستان نے 20-2019 میں انڈونیشیا سے 21 ارب روپے مالیت کا 105,780 میڑک ٹن دھاگہ درآمد کیا، اسی طرح 21-2020 میں 30 ارب روپے، 22-2021 میں 50 ارب روپے اور 23-2022 میں انڈونیشیا سے 29 ارب روپے مالیت کا دھاگہ درآمد کیا گیا۔

دریں اثنا، پاکستان نے 20-2019 میں تھائی لینڈ سے 16 ارب روپے, 21-2020 میں 16 ارب روپے، 22-2021 میں 29 ارب روپے اور 23-2022 میں 28 ارب روپے کا یارن درآمد کیا

مجموعی طور پر، پاکستان نے 20-2019 میں 41 ارب روپے مالیت کا بھارت، متحدہ عرب امارات، ملائیشیا، انڈونیشیا اور تھائی لینڈ سے یارن درآمد کیا۔ 21-2020 میں 49 ارب روپے, 22-2021 میں 84 ارب روپے اور 23-2022میں پاکستان نے 74.5 ارب روپے بھارت کے علاوہ دیگر ممالک سے یارن درامد کیا۔

تجارتی پابندی سے قبل، پاکستان نے 20-2019 میں بھارت سے 2.2 ارب روپے ,19-2018 میں 19 ارب روپے، 17-2018 میں 6 ارب روپے اور 17-2016 میں ہندوستان سے 11.1 ارب روپے کا یارن درآمد کیا

پاکستان بیورو آف شماریات کے مطابق پاکستان نے 23-2022 میں 142 ارب روپے مالیت کا 234,777 میٹرک ٹن ریشمی دھاگہ درآمد کیا ہے۔

واضح رہے کہ بھارت نے فروری 2019 میں پاکستان سے سب سے زیادہ پسندیدہ ملک کا درجہ واپس لے لیا تھا اور پاکستان سے تمام درآمدات پر 200 فیصد ٹیرف لگا دیا تھا۔

سابق وزیر اعظم عمران خان کی حکومت نے اگست 2019 میں نئی دہلی کی جانب سے آرٹیکل 370 کے سیکشن کو ہٹا کر جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے بعد بھارت کے ساتھ ہر قسم کی تجارت معطل کر دی تھی لیکن کورونا وائرس وبائی امراض کے بعد پاکستان نے بھارت سے ادویات کی درآمد کی اجازت دے دی۔


متعلقہ خبریں