عمران خان کیساتھ منسلک ہونے پر افسوس ہے، سیاستدان بہت بڑے اداکار ہوتے ہیں، ہاجرہ

hajra

شہزاد پراچہ : کتاب کے زیادہ مواد کو ظاہر کیے بغیر پاکستانی ٹیلی ویژن اور فلمی اداکارہ حاجرہ خان پانیزئی نے کہا کہ سیاستدان بہت بڑے اداکار ہوتے ہیں۔

ہاجرہ خان پانیزئی نے ایک مسحور کن ایونٹ میں اپنی کتاب “WHERE The OPIUM GROWS: Surviving Pakistan as a Woman, an Actress and Knowing Imran” کو لانچ کیا۔

اس موقع پر انہوں نے کہا کہ کہ گزشتہ دس سالوں میں میں نے خود اپنا احتساب کیا ہے۔مجھے پی ٹی آئی چیئرمین کے ساتھ منسلک ہونے پر افسوس ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان نے مجھے اسی طرح متاثر کیا جیسے 2014 میں دوسروں کو کیا تھا۔

اداکارہ نے دعویٰ کیا کہ وہ اپنے اہداف کو جانتا تھا اور لوگ اسے مسیحا سمجھتے تھے لیکن حقیقت میں وہ بالکل مختلف ہے

ہاجرہ نے کہا کہ میں نے یہ کتاب 9 سال پہلے لکھی تھی اور میں نے یہ کتاب سابق وزیراعظم عمران خان کو بھی بھیجی تھی اس لیے کچھ چھپانے کی ضرورت نہیں۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ برطانیہ میں مقیم پبلشر نے دباؤ کی وجہ سے میری کتاب 2014 میں شائع نہیں کی جس کے بعد میں نے امریکہ میں رابطہ کیا۔

جلد ہی یہ سامنے آنے کے بعد کہ میں ایک کتاب شائع کر رہی ہوں، اس نے کہا کہ میرے سوشل میڈیا اکاؤنٹس ہیک ہو گئے ہیں۔ یہاں تک کہ مجھے بالواسطہ دھمکیاں بھی موصول ہوئیں جن میں کال یا پیغامات کی وضاحت بھی کی گئی جس میں انہوں نے کہا کہ اور میری زندگی کو نقصان پہنچایا جا رہا ہے،

مجھے کہا گیا کہ آپ مسلمان نہیں ہیں، انہوں نے مزید کہا کہ ٹرولز کو میرے کپڑوں پر اعتراض ہے لیکن میں کہنا چاہتی ہوں کہ میں وہی لباس پہنوں گی جو مجھے پسند ہے اور کسی کو میرے طرز زندگی کی فکر نہیں ہونی چاہیے۔

انہوں نے مزید کہا کہ مجھے یہ بھی کہا گیا کہ آپ سیاست پر بات نہ کریں۔

ہاجرہ نے کہا کہ میری عمران خان سے آخری ملاقات 2013 میں ہوئی تھی اور اس کے بعد میں ان سے نہیں ملی، انہوں نے کہا کہ میں 2014 میں اپنی رضامندی سے برطانیہ گئی تھی۔

ہاجرہ نے مزید کہا کہ میں مرحوم نعیم الحق سے بات کرتی تھی کیونکہ ہمارے آپس میں خاندانی تعلقات ہیں۔ اگر ہم 2014 سے موازنہ کریں تو مجھے نہیں لگتا کہ عمران اب تبدیل ہوا ہے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ میں کردار کشی نہیں کر رہی لیکن میں کسی کی سیاست یا دعووں پر بات کر سکتی ہوں۔ کہتا تھا کہ سائیکل پر دفتر بھی جاؤں گا، عمران خان نے تو دعویٰ بھی کیا کہ گھر کو کروڑوں دوں گا لیکن سب خواب ہی رہے۔

کسی کا نام لیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مجھے پروفیشنل طور پر شوبز چھوڑنے کو کہا گیا لیکن میں سمجھتی ہوں کہ یہ بہت اچھا پروفیشن ہے۔

انہوں نے کہا کہ پبلک آفس ہولڈرز کا احتساب ہونا چاہیے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ اس کتاب کو لکھنے کا مقصد ان خواتین کو ہمت دینا ہے جنہیں ہراساں کیا گیا ہے تاکہ وہ بھی اپنے واقعات کے بارے میں بات کر سکیں۔

ہاجرہ نے کہا کہ کتاب میری محبت کی کہانی پر مبنی نہیں ہے، انہوں نے کہا کہ میں بیوقوف تھی لیکن میں نے اپنا احتساب خود کیا۔

اپنے بھائی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ جس گھر میں نشے شخص رہتے ہو اس گھر والوں کی زندگی جہنم بن جاتی ہے اور والدین کو اپنی بیٹی کی شادی کسی نشے کے عادی سے کرنے سے پہلے سوچنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ میں نے اپنے دوستوں سے معذرت کی جنہوں نے میری درخواست پر عمران خان کو سپورٹ کیا اور پی ٹی آئی میں شمولیت میرے والد کا خوفناک فیصلہ تھا۔

انہوں نے کہا کہ 2014 میں معاشرہ اتنا پولرائز نہیں تھا، اظہار رائے کی آزادی تھی اور ہر کوئی کسی بھی مسئلے پر بات کر سکتا تھا۔

انہوں نے مزید کہا کہ جب میں عوامی عہدہ سنبھالوں گا تو میں احتساب کے لیے تیار ہوں۔

انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ میں وہ خاتون نہیں وہ جو خان کے ساتھ مبینہ تعلقات کے بعد حاملہ ہوئی۔ وہ خاتون اب بیرون ملک رہتی ہیں اور میں اس پر مزید تبصرہ نہیں کر سکتی۔


متعلقہ خبریں