اسرائیلی فورسز کا غزہ کے پناہ گزین کیمپ پر بھی حملہ، 100سے زائد افراد شہید


غزہ: اسرائیلی فورسز نے غزہ میں جبالیہ پناہ گزین کیمپ پر بھی فضائی حملہ کر دیا جس میں 100 سے زائد فلسطینی شہید اور سینکڑوں زخمی ہو گئے۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق اسرائیلی فوج کی جانب سے پناہ گزین کیمپ پر 6 بم گرائے گئے جس سے پناہ گزین کیمپ مکمل طور پر تباہ ہو گیا۔ حملے میں شہید ہونے والوں میں بچے اور خواتین بھی شامل ہیں۔

دوسری جانب اسرائیل نے دعویٰ کیا ہے کہ پناہ گزین کیمپ پر حملے میں حماس کے کمانڈر ابراہیم برہائی کے موجود ہونے کی اطلاع تھی اور وہ بھی حملے میں مارا گیا ہے۔ ابراہیم برہائی حماس کے جبالیہ کیمپ بٹالین کے کمانڈر تھے اور 7 اکتوبر کو اسرائیل پر ہونے والے حملے میں شامل تھے۔

غزہ میں زمینی حملہ ناکام ہونے پر اسرائیل نے فضائی حملے تیز کر دیئے ہیں اور غزہ کا نصف حصہ کھنڈرات میں تبدیل ہو چکا ہے۔ اسرائیلی فورسز کی جانب سے اسپتالوں کو بھی نشانہ بنایا جا رہا ہے اور فاسفورس بم گرائے جانے کے بھی شواہد سامنے آئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: بولیویا نے اسرائیل سے تعلقات منقطع کر دیئے

واضح رہے کہ صیہونی کارروائیوں میں شہید ہونے والے فلسطینی شہریوں کی تعداد 9 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔ شہدا میں 3 ہزار 600 سے زائد بچے اور ایک ہزار 800 کے قریب خواتین بھی شامل ہیں۔ اقوام متحدہ کے مطابق غزہ میں روز 420 بچے حملوں میں شہید اور زخمی ہو رہے ہیں۔

غزہ شہر کے شمال میں واقع جبالیہ پناہ گزین کیمپ غزہ کے 8 پناہ گزین کیمپوں میں سب سے بڑا کیمپ ہے۔ اقوام متحدہ نے جولائی 2023 میں یہاں کا جو ڈیٹا اکھٹا کیا اس کے مطابق یہاں ایک لاکھ 16 ہزار فلسطینی پناہ گزین رجسٹر تھے۔ 1948 کی جنگ کے بعد جبالیہ کیمپ میں آباد کاری شروع ہوئی تھی۔


متعلقہ خبریں