آزاد حیثیت میں انتخاب لڑنے کا معاملہ، چوہدری نثار نے تردید کر دی 


راولپنڈی: سابق وفاقی وزیرداخلہ اور مسلم لیگ نون کے سینئر رہنما چوہدری نثار علی خان نے مسلم لیگ نون کے ٹکٹ کے بجائے آزاد حیثیت میں انتخابات میں حصہ لینے کی خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ میڈیا پر مجھ سے منسوب اکثر بیانات حقیقت  پر مبنی نہیں۔

چوہدری نثار علی خان کی جانب سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ پچھلے ایک ہفتے سے علیل ہوں اور اس دوران میں نے کسی سیاسی عمل میں حصہ نہیں لیا۔

ان کا کہنا تھا کہ آج اپنے آبائی دیہات اور علاقے کے لوگوں سے ایک مختصر ملاقات ضرور ہوئی لیکن یہ نہایت نجی نوعیت کی ملاقات تھی جس میں میڈیا موجود نہیں تھا، ملاقات میں  اکثر وہ باتیں نہیں کیں جو میڈیا پر آرہی ہیں۔

سابق وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ میڈیا سنی سنائی باتوں کو مجھ  سے منسوب نہ کرے،  صحت بہتر ہوتے ہی ساری صورت حال قوم کے سامنے رکھوں گا۔

اس سے پہلے خبر آئی تھی کہ  چوہدری نثار علی خان نے مسلم لیگ نون کے بجائے آزاد حیثیت میں انتخابات لڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔

اطلاعات کے مطابق انہوں نے یہ بات اڈیالہ روڈ پر ایک کارنر میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے کہی تھی، انہوں نے کہا تھا کہ پارٹی نے سیاسی یتیموں  کو ٹکٹ دے دیے ہیں، میں آزاد الیکشن  لڑوں گا اس لیے اب زیادہ محنت کی ضرورت ہے۔

چوہدری نثار علی خان نے اپنی پارٹی کو بھی کڑی تنقید کا نشانہ بنایا تھا اور کہا تھا کہ اگر پی ٹی آئی میں دس خامیاں ہیں تو ن لیگ میں 100 سے بھی زائد خامیاں موجود ہیں۔

انہوں نے اپنے دیرینہ سیاسی رفیق اور پارٹی قائد نواز شریف کو آڑے ہاتھوں لیا اور کہا کہ عورت راج  کے مخالف نے آج  اپنی بیٹی پارٹی پر مسلط  کر دی ہے، انہوں نے کہا تھا کہ میں نے منہ کھولا تو یہ شریف کہیں منہ دکھانے کے قابل نہیں رہیں گے لیکن 34 سال کی رفاقت کا خیال آ جاتا ہے۔

اس موقع پر کارکنوں نے چودھری نثار علی خان سے پی ٹی آئی میں شمولیت سے متعلق استفسار کیا تو انہوں نے جواب دیا کہ آپ الیکشن پر توجہ دیں، بہتر فیصلہ کروں گا۔

چوہدری نثارعلی خان اور مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف کے اختلافات اب نئے نہیں رہے، ان کا آغاز گزشتہ سال نواز شریف کی بطور وزیراعظم سپریم کورٹ سے نااہلی سے پہلے ہی ہو گیا تھا  تاہم وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ ان میں تیزی آتی گئی۔

نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز کے بعض بین السطور بیانات پر چوہدری نثار علی خان بے حد سیخ پا ہوئے اور اپنی ایک پریس کانفرنس میں یہاں تک کہہ دیا کہ میں یہاں لکھ کر لگا دوں گا کہ مریم نواز کا نام لینا منع ہے۔

چوہدری نثار علی خان، نواز شریف کی نااہلی کے بعد شہباز شریف اور شاہد خاقان عباسی کی جانب سے بے حد اصرار کے باوجود نئی کابینہ کا حصہ نہیں بنے، بعد میں مسلم لیگ ن کے نئے صدر شہباز شریف نے اپنے بڑے بھائی اور چوہدری نثار کے اختلافات ختم کرانے کی مقدور بھر کوشش کی لیکن کامیاب نہیں ہو سکے۔

آج کل لاہور میں قومی اور صوبائی اسمبلی کے امیدواروں کا فیصلہ کرنے کے لیے مسلم لیگ ن کے پارلیمانی بورڈ کا اجلاس جاری ہے، چوہدری نثار پہلے ہی کہہ چکے ہیں کہ وہ کسی کے ٹکٹ کے محتاج ہیں نہ ہی ٹکٹ کے لیے درخواست دیں گے، انہوں نے پارلیمانی بورڈ کے سامنے پیش ہونے سے بھی انکار کر دیا تھا۔

ذرائع کے مطابق مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف چوہدری نثار علی خان کو بغیر درخواست ٹکٹ دینے کے حق میں ہیں لیکن نواز شریف کا اصرار ہے کہ جب تک چوہدری نثار درخواست نہیں دیں گے انہیں ٹکٹ جاری نہیں کیا جائے گا۔


متعلقہ خبریں