ورلڈکپ، جنوبی افریقہ کے 3 سابق کھلاڑی ہی نیدرلینڈز کیخلاف شکست کا باعث بنے


انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) ون ڈے ورلڈکپ 2023 کے آغاز میں ہی افغانستان اور نیدرلینڈز جیسی ٹیموں نے اپ سیٹ کرکے دنیائے کرکٹ کو حیران کر رکھا ہے جس کے بعد بڑی ٹیموں کیلئے بھی مشکلات کھڑی ہوگئی ہیں۔

بھارت کی میزبانی میں کھیلے جانے والے ورلڈکپ کے 13 ویں ایڈیشن میں 17 اکتوبر کو نیدرلینڈز اور جنوبی افریقہ کی ٹیمیں ٹکرائی تھیں۔ نیدرلینڈز نے ورلڈکپ کی ناقابل شکست ٹیم جنوبی افریقہ کو 38 رنز سے شکست دے کر تاریخ رقم کر دی۔

اس میچ میں نیدرلینڈز کی طرف سے بہترین کارکردگی دکھانے والے کھلاڑیوں میں روئیلوف وین ڈیر مروے، کولن ایکرمین اور سائبرینڈ اینجلبرچٹ سرفہرست رہے۔ اتفاق سے یہ تینوں کھلاڑی جنوبی افریقہ کے ہی سابق کھلاڑی رہ چکے ہیں۔

ورلڈ کپ:دوسرا بڑا اپ سیٹ، نیدرلینڈز نے جنوبی افریقا کو ہرا دیا

روئیلوف وین ڈیر مروے جو 1984 میں جنوبی افریقہ کے شہر جوہانسبرگ میں پیدا ہوئے اور 2006-07 میں لسٹ اے کرکٹ میں ڈیبیو کیا۔ 2009 اور 2011 کے درمیان جنوبی افریقہ کی قومی ٹیم کیلئے ون ڈے اور ٹی20 انٹرنیشنل کرکٹ بھی کھیلی۔

2015 میں وین ڈیر مروے نیدرلینڈز چلے گئے جہاں وہ آئی سی سی ورلڈ ٹی ٹوئنٹی کوالیفائر کیلئے ڈچ ٹیم کے اسکواڈ میں شامل ہوئے۔

نیدرلینڈز کے کولن ایکرمین بھی جنوبی افریقہ کے شہر کیپ ٹاؤن میں ہی پیدا ہوئے۔ 2010 میں انہیں انڈر19 ورلڈکپ میں جنوبی افریقہ کی نائب کپتانی کے فرائض سونپے گئے۔ وہ کرکٹ جنوبی افریقہ کے سالانہ ایوارڈز میں ڈومیسٹک پلیئر آف دی سیزن بھی رہے۔

وہ بھی وین ڈیر مروے کی طرح نیدرلیںڈز منتقل ہوئے وہاں کی قومی ٹیم کیلئے 2021 میں ون ڈے ڈیبیو کیا۔

ایسا لگا ورلڈکپ نہیں، بھارتی بورڈ کے ہوم ایونٹ کا میچ کھیل رہے، مکی آرتھر

ان سابق کھلاڑیوں میں  آخری نام سائبرینڈ اینجلبرچٹ کا ہے جو جوہانسبرگ میں پیدا ہوئے اور 2008 میں انڈر19 ورلڈکپ میں جنوبی افریقہ کی پلیئنگ الیون میں شامل ہوئے۔

کلب کرکٹ کھیلنے کیلئے نیدرلینڈ منتقل ہونے کے بعد انہوں نے ورلڈکپ 2023 میں نیوزی لینڈ کے خلاف میچ میں اپنا ون ڈے ڈیبیو کیا۔


متعلقہ خبریں