وزارت حج پاکستان سعودی کمپنیوں کو کیوں اعتماد میں نہیں لے رہی؟ مولانا عبدالغفورحیدری

abdul gafoor

اسلام آباد (ابوبکر خان، ہم انوسٹی گیشن ٹیم) مولانا عبدالغفور حیدری کی زیرِ صدارت سینیٹ قائمہ کمیٹی مذہبی امور کا اجلاس ہوا۔

اجلاس کی شروعات میں چیئرمین کمیٹی مولانا عبد الغفور حیدری کا وزارت مذہبی امور کے حکام سے استفسار کیا کہ منسٹر کہاں ہے؟ حکام کی جانب سے بتایا گیا کہ منسٹر آج کسی کانفرنس کے لیے ملک سے باہر جارہے ہیں، اس لئے شرکت نہیں کرسکے۔

حکام نے مزید بتایا کہ وزارت مذہبی امور میں سیکرٹری کی پوسٹ خالی ہے، سیکرٹری مذہبی امور کی تاحال تعیناتی نہیں ہوسکی۔

چیئرمین کمیٹی مولانا عبدالغفور حیدری کی نگران وزیر انیق احمد سے رابطہ کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ آج کے ایجنڈے کا براہ راست تعلق وزیر صاحب سے ہے، انہیں تھوڑی دیر کے لیے اجلاس میں بلا لیں۔

اجلاس میں میں نو سو پانچ سے چھیالیس کمپنیوں کا حج آپریشن کرنے کا معاملہ زیر بحث ہوا۔ چیئرمین کمیٹی نے بتایا کہ وزارت مذہبی امور کو خط لکھا تھا کہ آپ لوگ سعودی حکومت سے رابط کریں اور ان کو اگاہ کرے کہ رواں سال نو سو پانچ کمپنیوں کو ہی حج آپریشن کرنے دیں۔

وزارت مذہبی امور کے حکام نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ وزارت مذہبی امور نے سعودی حکومت کو خط لکھ دیا ہے، سعودی حکومت سے ابھی تک کوئی جواب نہیں ملا۔

حج آرگنائزر ایسوسی ایشن آف پاکستان کے حکام کی جانب سے شکوہ کیا گیا کہ رواں سال جو پالیسی بنائی گئی اس پر ہمیں مشاورت کے لیے نہیں بلایا گیا۔

جس پر چیئرمین کمیٹی نے بتایا کہ سعودی حکومت کے خط کے جواب آنے کا تھوڑا انتظار کریں۔

سینیٹر نصیب اللہ نے سوال اٹھایا کہ کیا چھیالیس کمپنیاں نوے ہزار لوگوں کو سنبھال سکیں گے؟ اس مسئلہ پر وزارت مذہبی امور سنجیدگی سے کام نہیں لے رہی ہے۔

سینیٹر عبد الکریم نے بتایا کہ وزارت مذہبی امور نے خانہ پوری کرتے ہوئے خط لکھا ہے، اس اہم مسئلے کو حل کرنے کے لیے وزارت مذہبی امور سنجیدگی سے اقدامات نہیں کررہی ہے، یہ نوے ہزار حاجیوں کا مسئلہ ہے، جو خط لکھا ہے اس کا ابھی کیا اسٹیٹس ہے؟

سینیٹر مولانا فیض محمد نے بتایا کہ قانون صرف پاکستان کیلئے نہیں بلکہ تمام ممالک کیلئے قانون ہے مل کر تمام ممالک اس مسئلے کو حل کی طرف لے جائے۔

سینیٹر مولانا عبدالغفورحیدری نے بتایا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ آخری حد تک کوشش کرنی چائیے، منسٹر صاحب کو خود وزارت حج سعودی سے اس مسئلے پر بات کرنی چائیے، اور سینیٹ اور وزارت حج پاکستان مل کر اس مسئلے کا حل نکالے اور سعودی وزارت حج کو اس بات پر آمادہ کریں۔

سینیٹر مولانا عبدالغفورحیدری نے کمیٹی کے سامنے مزید بتایا کہ کیوں نہ اگلے اجلاس میں ڈی جی کو بلایا جائے؟ ایک مہینے کے ورک کے دوران یہ مسئلہ حل ہوسکتا ہے، صرف ایک خط لکھنے سے مسئلہ حل نہیں ہوگا، ہم اپنے خرچے پر سعودی جائیں گے اور وزارت حج سعودی سے بات کرینگے۔


متعلقہ خبریں